قانون سازی ہوگئی، سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافہ کر دیا گیا

خیبرپختونخواہ حکومت نے سرکاری ملازمین کیلئے ریٹائرمنٹ کی حد عمر 60 کی بجائے 63 سال کر دی، فیصلے سے صوبے کو سالانہ 18 ارب روپے کی بچت ہونے کا امکان

muhammad ali محمد علی بدھ 15 جنوری 2020 22:49

قانون سازی ہوگئی، سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافہ کر دیا ..
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 جنوری2020ء) قانون سازی ہوگئی، سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافہ کر دیا گیا، خیبرپختونخواہ حکومت نے سرکاری ملازمین کیلئے ریٹائرمنٹ کی حد عمر 60 کی بجائے 63 سال کر دی، فیصلے سے صوبے کو سالانہ 18 ارب روپے کی بچت ہونے کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی خیبرپختونخواہ حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اب سے صوبے میں سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی حد عمر 60 سال کی بجائے 63 سال ہوگی۔

صوبائی وزیر خزانہ تیمور جھگڑا نے بتایا ہے کہ سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی حد عمر میں اضافے کے فیصلے کا باقاعدہ اطلاق بھی کر دیا گیا ہے۔ صوبائی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے صوبے کو سالانہ بنیادوں پر اربوں روپے کی بچت ہوگی۔ ایک اندازے کے مطابق صوبائی حکومت سالانہ 18 ارب روپے بچا پائے گی۔

(جاری ہے)

تیمور جھگڑا کے مطابق بچائے جانے والے اربوں روپے دوسرے منصوبوں پر خرچ کیے جا سکیں گے۔

جبکہ واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل ایک خبر سامنے آئی تھی جس کے مطابق وفاقی حکومت بھی سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی حد عمر میں اضافہ کرنے پر غور کر رہی ہے۔ جبکہ یہ بھی کہا گیا تھا کہ حکومت سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی حد عمر میں کمی بھی کر سکتی ہے۔ اس معاملے کو حتمی شکل دینے کیلئے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ کمیٹی کو اس حوالے سے سفارشات مرتب کر کے پیش کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

بعد ازاں اس کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ حکومت کو مشورہ دیا جائے گا کہ سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافہ نہ کیا جائے۔ کمیٹی نے ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافہ نہ کرنے کی سفارش کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر ساٹھ سال ہی برقراررکھی جائے۔ یہ تجویز نوجوانوں کی صلاحیتوں سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کرنے کے لیے دی گئی۔ کمیٹی نے سرکاری افسران کو ملازمت کے دوران تحفظ فراہم کرنے کے لیے وفاقی سیکرٹریز کی تعیناتی کی مدت دو سال کرنے کی بھی سفارش کی جبکہ یہ تجویز بھی دی کہ صوبائی سطح پر افسران کی تعیناتی کا مرحلہ وار طریقہ کار بھی متعارف کروایا جائے گا۔