چھ ماہ سے کم عمر بچوں میں زیابیطس ٹائپ ون کی بیماری ہوسکتی ہے،طبی ماہرین

پیر 12 اکتوبر 2020 11:35

لندن۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اکتوبر2020ء) : طبی ماہرین نے کہا ہے کہ نئی تحقیق کے مطابق 6 ماہ سے کم عمر کے بچوں میں زیابیطس ٹائپ ون کی بیماری ہوسکتی ہے اور اس بیماری کی جڑ ممکنہ طور پر پیدائش سے قبل ہی بن جاتی ہے،اس سے قبل خیال کیا جاتا تھا کہ6ماہ سے کم عمر کے بچوں میں زیابیطس کی وہی قسم ہوسکتی ہے جو کسی جینیاتی کمی کا نتیجہ ہوتی ہے جس کے باعث لبلبے یا پینکریاز کے خلیات کی انسولین بنانے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے مگر اب ماہرین کا ماننا ہے کہ نوزائیدہ بچوں میں بھی زیابیطس ٹائپ ون کا مرض ہوسکتا ہے، جس کے دوران جسم کا اپنا مدافعتی نظام انسولین بنانے والے خلیات کو تباہ کردیتا ہے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق برطانیہ کی ایکسٹر یونیورسٹی اور کنگز کالج لندن کی طبی جریدے جرنل ڈائیبٹولوجیا میں شائع ہونے والی تحقیق سے یہ سوال پیدا ہوا ہے کہ کیا زیابیطس ٹائپ ون کے باعث جسم پر حملہ کرنے والا مدافعتی نظام کا حملہ کچھ نوزائیدہ بچوں میں ماں کے پیٹ سے ہی شروع ہوجاتا ہے جس کے نتیجے میں انسولین کی سطح گھٹ جاتی ہے اور پیدائشی وزن کم ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

محققین کا کہنا تھا کہ یہ پہلی بار دریافت ہوا ہے کہ زیابیطس ٹائپ ون زندگی کے ابتدائی مہینوں میں جسم کے اندر ہوسکتا ہے۔ یہ نتائج اس بیماری کے حوالے سے ہماری سوچ کو بدلنے کے لیے ضروری ہیں کہ یہ بیماری کب حملہ کرتی ہے اور کب مدافعتی نظام میں خامیاں پیدا ہوتی ہی۔ برطانیہ کی ایکسٹر یونیورسٹی اور کنگز کالج لندن کی اس تحقیق میں نوزائیدہ بچوں کے تین گروپس کو دیکھا گیا۔ 166بچوں میں زیابیطس ٹائپ ون کی بیماری چھے ماہ کی عمر سے پہلے ہوئی تھی، 164میں نیوناٹل زیابیطس اور 152 میں زیابیطس ٹائپ ون کی تشخیص 6 ماہ سے دو سال کی عمر میں ہوئی تھی۔

متعلقہ عنوان :