نائجر کی ایران کو 300 ٹن ریفائنڈ یورینیم فروخت کاانکشاف

نائجر اور ایران کے درمیان یورینیم کی فروخت کے حوالے سے خفیہ معاہدہ سامنے آگیا

پیر 13 مئی 2024 17:26

نائجر کی ایران کو 300 ٹن ریفائنڈ یورینیم فروخت کاانکشاف
پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مئی2024ء) فرانسیسی اخبار لی مونڈے نے ایک رپورٹ میں نائجر کی فوجی حکومت کی جانب سے ایران کو سیکڑوں ٹن ریفائنڈ یورینیم یاییلو کیک فروخت کرنے کی کوشش کے بارے میں بتایا ہے۔ نائجر نے پہلے باضابطہ طور پر ایران کو یورینیم کی فراہمی سے انکار کیا تھا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق متعدد مغربی سرکاری ذرائع کے حوالے سے بتایاگیاکہ نائجر اور ایران کے درمیان یورینیم کی فروخت کے حوالے سے خفیہ معاہدہ سامنے آیا ہے،نائجر یورینیم کا اہم پروڈیوسر ہے اور برطانیہ میں قائم ورلڈ نیوکلیئر ایسوسی ایشن کی ایک رپورٹ کے مطابق نائیجر 2022 میں دنیا کا ساتواں بڑا یورینیم پیدا کرنے والا ملک تھا۔

نائجر میں سالانہ تقریبا 200 ٹن یورینیم پیدا ہوتا تھا۔

(جاری ہے)

فرانسیی کمپنی یورانو 1970 کی دہائی کے اوائل سے شمالی نائجر میں کانوں یے یورینیم نکال رہی ہے۔ کمپنی نے وعدہ کیا تھا کہ وہ ایران کو یورینیم کی فروخت پر پابندی لگانے والی بین الاقوامی پابندیوں کی تعمیل کرے گی۔سابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے دس سال سے بھی زیادہ عرصہ قبل یعنی 2015 میں جوہری معاہدے پر دستخط سے قبل نائجر کا دورہ کیا تھا اور اس کے بعد نائجر کی جانب سے ایران کو یورینیم فراہم کرنے کے حوالے سے ایسی ہی خبریں شائع ہوئی تھیں۔

ایسا بھی لگتا ہے کہ ایران کی نائجر سے یورینیم خریدنے کی کوشش احمدی نژاد کے دور سے بھی پہلے کی ہے۔ ایجنسی فرانس پریس نے نائجر میں حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ 1984 میں ایران نے اس وقت کی ملٹری کونسل سے یورینیم خریدنے کے لیے کہا تھا۔