دل کی شریانوں کے امراض یورپ میں 40 فیصد اموات کی وجہ قرار

نمک کی مقدار کم کرکے دل کی بیماریوں پر قابو پاکر 9لاکھ جانیں بچائی جا سکتی ہیں،ڈبلیو ایچ او

جمعرات 16 مئی 2024 14:34

جنیوا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مئی2024ء) عالمی ادار صحت نے کہا ہے کہ دل کی شریانوں کے امراض یورپ میں 40 فیصد اموات کی وجہ ہیں،یہ ایک دن میں 10ہزاراور سال میں 40 لاکھ اموات کے برابر ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عالمی ادار صحت کی یورپ برانچ کے ڈائریکٹر ہانس کلیوگ نے یورپی باشندوں پر زور دیا کہ وہ کھانے میں نمک کی مقدار کم کریں۔

انہوں نے کہاکہ نمک کی مقدار 25 فیصد تک کم کرنے پر عمل درآمد سے 2030 تک دل کی بیماریوں پر قابو پاکر 9لاکھ جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔یورپ میں 30 سے 79 سال کی عمر کے تین میں سے ایک بالغ فرد ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہے جس کی وجہ اکثر نمک کا استعمال ہے۔عالمی ادار صحت کی تجویز کردہ نمک کی اوسط مقدار زیادہ سے زیادہ پانچ گرام یا ایک چائے کا چمچ یومیہ ہے جبکہ ادارے کے یورپی خطے کے 53 میں سے 51 ممالک کے افراد اس سے زیادہ مقدار استعمال کرتے ہیں جس کی بڑی وجہ پروسیس شدہ کھانے اور سنیکس ہیں۔

(جاری ہے)

عالمی ادار صحت نے کہا کہ زیادہ نمک کا استعمال بلڈ پریشر بڑھاتا ہے جس سے امراضِ قلب مثلا دل کے دورے اور سٹروک کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ادارے نے کہا کہ یورپ میں بلڈ پریشر کے مریضوں کی تعداد پوری دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔عالمی ادار صحت کی یورپ کی رپورٹ کے مطابق اس خطے میں خواتین کی نسبت مردوں میں امراضِ قلب سے موت کے امکانات تقریبا 2.5 گنا زیادہ ہیں۔

متعلقہ عنوان :