اہرام مصر کے نیچے غیرمعمولی ڈھانچہ دریافت

منگل 21 مئی 2024 10:10

قاہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مئی2024ء) ماہرین آثار قدیمہ نے مصر میں اہرام کے نیچے دفن ایک بہت بڑا ’’غیر معمولی‘‘ڈھانچہ دریافت کیا ہے۔ انڈیپنڈنٹ اردو کے مطابق محققین نےمصر میں غزہ کے مغربی قبرستان کے نیچے کے علاقے کا جائزہ لینے کے لیے زیر زمین اشیا کی دریافت میں استعمال ہونے والے ریڈار جیسے نئے آلات کا استعمال کیا تاکہ یہ معلوم کیا جاسکے کہ آیا وہاں کوئی ایسی چیز تو دفن نہیں جو دریافت نہیں ہوئی۔

انہوں نے 4500سال پرانے بڑے اہرام کے قریب ایک شاہی قبرستان کے نیچے زیر زمین2 ڈھانچے دریافت کیے ہیں جن میں ایک کم گہرا اور دوسرا زیادہ گہرا ہے۔ آثار قدیمہ کے ماہرین نے ان ڈھانچوں کو ایک مختلف دریافت کے طور پر بیان کیا کیونکہ ان کی کثافت آس پاس کی زمین سے مختلف ہے۔

(جاری ہے)

ان کا ماننا ہے کہ یہ ڈھانچے اپنی شکل کی وجہ سے انسانی ساختہ ہیں اور انہیں شبہ ہے کہ تعمیر کے بعد وہ دوبارہ بھر گئے ہیں۔

ماہرین آثار قدیمہ نے لکھا ہے کہ غزہ میں واقع مغربی قبرستان شاہی خاندان کے افراد اور اعلیٰ افسران کی تدفین کی ایک اہم جگہ کے طور پر جانا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ زیر زمین اشیا ءکی دریافت میں استعمال ہونے والے ریڈار اور الیکٹرک رزسٹیویٹی ٹوموگرافی کے ابتدائی سروے سے سروے سائٹ کے شمال میں ایک مختلف سٹرکچر کا انکشاف ہوا ہے۔

اس مختلف سٹرکچر کا رقبہ تقریبا ً معلوم کیا جا سکتا ہے لیکن اس کی ساخت اور مقام واضح نہیں تھا۔ کم گہرے ڈھانچے کی چوڑائی 10 میٹر اور لمبائی 15 میٹر ہے اور اس کی گہرائی2 میٹر سے بھی کم ہے۔ محققین کو شبہ ہے کہ اسے بڑے اور گہرے ڈھانچے کی تعمیر میں مدد کے لیے بنایا گیا تھا جو اپنے سب سے گہرے مقام پر تقریبا پانچ میٹر اور گہرائی میں 10 میٹر ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ اس طرح کا غیر معمولی ڈھانچہ یا تو ریت اور بجری کے مرکب کی وجہ سے ہو سکتا ہے یا ’کم فاصلے پر موجود جگہوں کے درمیان ہوا گزرنے‘ کی وجہ سے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے کہ یہ مزید گہرے ڈھانچے کا داخلی راستہ ہو۔ سروے کے نتائج سے ہم اس مواد کا تعین نہیں کر سکتے جس کی وجہ سے یہ غیر معمولی ڈھانچہ بنا لیکن یہ ایک بڑا زیر زمین آثار قدیمہ کا ڈھانچہ ہوسکتا ہے۔ انہیں امید ہے کہ اس مقام کی محتاط کھدائی سے ان ڈھانچوں کی نوعیت کا تعین کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :