Achi Taleem O Tarbiyat Bohat Zaroori Hai - Article No. 1262

Achi Taleem O Tarbiyat Bohat Zaroori Hai

اچھی تعلیم وتربیت بہت ضروری ہے - تحریر نمبر 1262

اپنے بچے کی تعلیم وتربیت کا بہت خیال رکھیں،اس لیے کہ آپ کا بچہ قوم کا مستقبل ہے ۔آج کل زیادہ تر بچے تعلیم سے جی چراتے نظر آتے ہیں ۔

ہفتہ 29 دسمبر 2018

ثروت ناز
اپنے بچے کی تعلیم وتربیت کا بہت خیال رکھیں،اس لیے کہ آپ کا بچہ قوم کا مستقبل ہے ۔آج کل زیادہ تر بچے تعلیم سے جی چراتے نظر آتے ہیں ۔رات دیر سے سونا اور صبح دیر سے اٹھنا ،ان کا معمول بن گیا ہے۔ہر وقت انٹر نیٹ کا بے جا استعمال کرنے ،موبائل فون پر باتیں کرنے اور گیم کھیلنے میں مگن نظر آتے ہیں ۔کسی بھی کام کے لیے اگر وہ باہر جاتے ہیں تو پیدل چلنے کے بجائے موٹر سائیکل کا استعمال کرتے ہیں ۔

چند قدم چلنا ان کے لیے محال ہے ۔جِم(GYM)جانا ان کے لیے فیشن بن گیا ہے ۔چند دن تک وہاں جاتے ہیں ۔پھر اُکتا جاتے ہیں ۔
آج کل کے بچے بازار کی تیار شدہ غذائیں شوق سے کھاتے ہیں ۔گھر کا بنا ہوا کھانا انھیں پسند نہیں آتا۔
پیدل چلنا اورپانچ وقت پابندی سے مسجد میں جا کر نماز ادا کرنا انھیں بہت مشکل لگتا ہے ،حال آنکہ یہ مفید ورزشیں ہیں ،جن سے ذہنی اور جسمانی سکون ملتاہے۔

(جاری ہے)


اب صرف وہی بچے پڑھتے لکھتے نظر آتے ہیں ،جنھیں واقعی پڑھنے کا شوق ہوتا ہے ،ورنہ اپنے مستقبل کی فکر بچوں میں نظر نہیں آتی۔
ایک زمانے میں ٹی وی کی نشریات کا بھی وقت مقرر ہوتا تھا اور بچوں کے سونے جاگنے اور پڑھنے کے اوقات بھی مقرر تھے۔بچوں کی صحت بھی اچھی ہوتی تھی ،جب کہ اب بچے جلد تھک اور اُکتا جاتے ہیں ۔وہ معمول کے کاموں سے جلد بیزار ہوجاتے ہیں ۔
ذرا سی محنت کرنے پر کبھی ان کے سر میں ،کبھی ٹانگوں میں اور کبھی پیٹ میں درد ہوجاتا ہے ۔پان ،گٹکا،چھالیا،سگرٹ اور شیشے کے نشے میں مبتلا ہیں ۔آج کل کے اسکول اور کالج کے طالب علم کھلے عام سگرٹ پیتے نظر آتے ہیں ،جس کی وجہ سے ان کی صحتیں خراب ہیں اور ذہنی طور پر بھی کم زور ہیں ۔
آج کا نوجوان رات گئے تک دوستوں کے ساتھ گھومتا پھرتا ہے ۔
بازار کی چٹ پٹی غذاؤں کے ساتھ کولامشروبات بھی بے تحاشا پیتا ہے ۔کچھ نوجوان اپنے والدین کی کمائی پر عیش کرتے ہیں اور اگر کوئی نوکری بھی کرتے ہیں تو اپنے اور اپنے دوستوں پر ہی خرچ کرتے ہیں ،اس لیے کہ وہ گھر کی ذمے داریوں سے بڑی الذمّہ ہوتے ہیں۔
یہ نوجوان خود غرض ہوتے ہیں اور صرف اپنے بارے میں ہی سوچتے ہیں ۔سچ پوچھیں تو یہ اپنے ساتھ بھی مخلص نہیں ہوتے،کیوں کہ وہ صرف آج کی فکر کررہے ہوتے ہیں ،کل کے لیے کوئی منصوبہ بندی نہیں کرتے ،بلکہ یہ کام بھی والدین کو کرنا پڑتا ہے ۔
والدین کہیں نہ کہیں سے رقم کا بندوبست کرکے ان کے لیے کار وبار کا انتظام کردیتے ہیں ۔اگر کار وبار چل پڑے تو ٹھیک ،ورنہ یہ نوجوان وہ بھی اپنی غیر ذمے داری اور عدم دلچسپی کی وجہ سے برباد کردیتے ہیں ۔
ایک زمانے میں جب نوجوان 18برس کی عمر کو پہنچتے تھے تو نہ صرف اپنے گھر کی ذمے داریوں میں ہاتھ بٹاتے ،بلکہ اپنے مستقبل کی فکر بھی کرتے تھے۔
تعلیم کے ساتھ نوکری بھی کرتے تھے ۔عام طور پر 24یا25برس کی عمر میں والدین ان کی شادی بھی کردیتے تھے۔ اس طرح وہ بہت سی معاشرتی برائیوں سے محفوظ ہو کر اپنی گھریلو ذمے داریوں کو پورا کرنے میں مصروف ہو جاتے تھے۔اپنی مصروفیات اور ذمے داریوں کی وجہ سے وہ مقررہ اوقات میں سوتے ،اٹھتے اور کھاتے پیتے تھے اور اس طرح صحت سے بھر پور زندگی گزارتے تھے۔

تمام والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کی بہترین طریقے سے پرورش کریں ۔بے جاڈانٹ ڈپٹ اور مار پیٹ سے اجتناب برتیں ۔انھیں پیارومحبت سے سمجھائیں۔ان کی رہنمائی کریں ۔ان کے ساتھ دوستوں والا رویہ اپنائیں،تا کہ آپ کے بچے صرف آپ پر ہی بھروسا کریں ،یاد رکھیے آپ ہی اپنے بچوں کے سچے اور مخلص دوست وہمدردی ہیں ۔کبھی کبھار اپنے بچوں کے دوستوں سے ملیں ۔
ان کے ساتھ بات چیت کریں ،تاکہ معلوم ہو کہ وہ کس قماش کے ہیں اور کس قسم کے گھر اور ماحول سے تعلق رکھتے
ہیں۔
اکثر بچے اسکول اور کالج کے دوستوں کے ساتھ زیادہ وقت گزارتے ہیں ۔اگر ان کی دوستی گھر کے قریب رہنے والے لڑکوں سے ہے تو یہ بھی جاننا چاہیے کہ وہ کس مزاج ،اخلاق کے ہیں ،کیوں کہ وہ ان کے ساتھ بھی خاصا وقت گزارتے ہیں ،اس لیے ان کا با اخلاق اور پڑھا لکھا ہونا بھی ضروری ہے۔

انسان کو ہر عمر میں دوستوں کی ضرورت ہوتی ہے ،لیکن دوست ہمیشہ اچھے اخلاق وکردار والے ہونے چاہییں،تا کہ ان کی صحبت سے آپ کے بچوں پر بھی اچھا اثر پڑے ۔اس کے علاوہ بچوں کی انٹر نیٹ کی سر گرمیوں پر بھی گہری نظر رکھیں۔آ پ کی بے فکری اور غیر ذمے داری آپ اور آپ کے بچوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔اپنے بچوں کو دین کی سمجھ بوجھ بھی ضرور دیں ،تا کہ وہ ایک اچھے انسان اور اچھے شہری بن سکیں۔یاد رکھیے آج کا بچہ کل ایک خاندان کا سر براہ ہوگا،اس لیے اس کی اچھی پرورش وتربیت کل کی نسل کی ترقی وخوش حالی کا باعث ہو گی۔

Browse More Mutafariq Mazameen