Chootay Bachon Ke Danoton Ki Safai - Article No. 1184

Chootay Bachon Ke Danoton Ki Safai

چھوٹے بچوں کے دانتو ں کی صفائی - تحریر نمبر 1184

بچے جیسے جیسے بڑے ہو جاتے ہیں والدین ان کی ذاتی صفائی کی ذمہ داریوں سے ہاتھ اُٹھاتے ہوئے سب کچھ ان کے اوپر چھوڑ دیتے ہیں ۔بچوں کو خود مختار بنانا اچھی بات ہے

ہفتہ 15 ستمبر 2018

بچے جیسے جیسے بڑے ہو جاتے ہیں والدین ان کی ذاتی صفائی کی ذمہ داریوں سے ہاتھ اُٹھاتے ہوئے سب کچھ ان کے اوپر چھوڑ دیتے ہیں ۔بچوں کو خود مختار بنانا اچھی بات ہے لیکن جو ذمہ داریاں ہم ان کو سونپ رہے ہیں ‘اس کے بارے میں مکمل معلومات دینا بھی ہمارا فرض ہے ۔بچوں کے دانتوں کی صفائی کے سلسلے میں مندرجہ ذیل نکات کو دھیان میں رکھنا اہم ہے ۔اس بات پر توجہ دیں کہ آپ کا بچہ دن میں کم از کم 2مرتبہ برش کرتا ہو ۔

صبح برش کرنے سے کہیں زیادہ اہم ہے کہ بچہ کھانے کے بعد برش کرے ۔کھانے کے بعد برش کرنے سے کھانے کے جو ذرات دانتوں میں پھنسے رہ جاتے ہیں وہ صاف ہو جاتے ہیں ۔اسی طرح بیکٹیریا بھی بچوں کے دانتوں پر حملہ آور نہیں ہوتے ہیں ۔بچے کو درست طریقے سے برش کرنا سکھائیں ۔

(جاری ہے)

صرف ٹوتھ پیسٹ لگا کر جھاگ بنا لینا اور اپنی سانسوں کو تازہ بنا لینا ہی کا فی نہیں ہوتا ہے ۔

ہر کھانے کے بعد کلی کرنے کی عادت پختہ کروائیں ۔حالانکہ ہر کھانے کے بعد برش کرنا بہترین ہے لیکن ایسا بہت کم دیکھنے میں آیا ہے ۔

اچھی طرح کلی کرنا بہتر ہے ۔برش کرنا اور کلی کرنا اس کے لئے ایک مشغلہ بنائیں کہ وہ پوری دلچسپی اور دلجمعی سے یہ کام کرے۔یہ ایک صحت مند عادت ہے ۔بچے کو تر غیب دیں کہ وہ کھانے کے بعد سوئیٹ ڈش لینے کی بجائے پھل کھانے کو تر جیح دے ۔

پھل‘ دانتوں کو قدرتی طور پر صاف کرتے ہیں جبکہ سوئیٹ ڈشز اور دیگر میٹھی اشیاء بیکٹیریا کو دعوت دیتی ہیں ۔پھل‘ دانتوں کو قدرتی طور پر صاف کرتے ہیں ۔جبکہ سوئیٹ ڈشز اور دیگر میٹھی اشیاء بیکٹیریا کو دعوت دیتی ہیں ۔اپنے بچے کو چا کلیٹس‘ سوفٹ ڈرنکس اور آئس کریم کا شوقعین بنانے اجتناب کریں ۔غیر صحت مند ہونے کے ساتھ ساتھ یہ دانتوں کے لئے بھی مضر ہوتے ہیں ۔6ماہ میں ایک مرتبہ بچے کو ڈینٹسٹ کے پاس لے جا کر مکمل معائنہ کروانا چاہیے۔دودھ کے دانت گرنے اور نئے دانتوں کے نکلنے کے دوران بھی ڈینٹسٹ سے معائنہ کروائیں ۔

Browse More Mutafariq Mazameen