Khud Pe Bhrosaa - Article No. 1038
خود پے بھروسہ - تحریر نمبر 1038
آج اس باغ کا مالک اپنے بیٹے کے ساتھ یہاں آیا تھا او ر اُس سے کہہ رہا تھا کہ اب پھل توڑنے کا زمانہ آگیا ہے ، کل میں اپنے دوستوں کو ساتھ لاؤں گا اور اُن کی مدد سے اِس درخت کے پھل توڑوں گا
ہفتہ 28 اکتوبر 2017
کسی باغ کے ایک گھنے درخت پر ایک فاختہ نے اپنا گھونسلہ بنایا ہوا تھا جس میں وہ دن بھر اپنے بچوں کے ساتھ رہتی تھی اور اُن کو دانہ دنکا بھی چگاتی تھی ۔ وہ بہت خوش تھی کیونکہ اب اُن بچوں کے بال وپر بھی نکلنے لگے تھے۔ ایک روز فاختہ کو اُسکے بچوں نے بڑی پریشانی کے عالم میں یہ بتایا؛ ” ماں ایسا لگ رہا ہے کہ ہمارا گھونسلہ برباد ہونے والا ہے ، آج اس باغ کا مالک اپنے بیٹے کے ساتھ یہاں آیا تھا او ر اُس سے کہہ رہا تھا کہ اب پھل توڑنے کا زمانہ آگیا ہے ، کل میں اپنے دوستوں کو ساتھ لاؤں گا اور اُن کی مدد سے اِس درخت کے پھل توڑوں گا۔ میرے بازو میں تکلیف ہے اسلئے یہ کام تنہا نہیں کرسکتا، مجھے اپنے دوستوں کی مدد کی ضرورت ہوگی“ یہ سُن کو فاختہ نے بچوں کو تسلی دیت ہوئے کہا؛ ”فکر مت کرو وہ کل اپنے دوست کے ساتھ نہ یہاں آئے گا اور نہ ہی پھل توڑے گا۔
(جاری ہے)
“ اور پھر واقعی ایسا ہی ہوا باغ کا مالک نہ خود آیا اور نہ اُسکا دوست وہاں پہنچا۔ اسی طرح کئی روز گزر گئے تو ایک روزوہ پھر باغ میں آیا۔
اُس وقت بھی فاختہ اپنے بچوں کے پاس نہیں تھی۔ اُس نے درخت کے نیچے کھڑے ہوکر کہا”میرے دوستوں نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا ، اسلئے میں یہاں سے پھل نہیں توڑسکا مگر کل میں یہ کام ضرور کرڈالوں گا کیونکہ اس بارانہوں نے آنے کا پکا وعدہ کیا ہے“ جب فاختہ واپس لوٹی تو اُسکے بچوں نے یہ بات فاختہ کو بتائی تو اس نے بے پرواہی سے کہا” بچو تم پریشان نہ ہو کیونکہ اس بات بھی نہ وہ خود آئے گا اور نہ اُسکے دوست آئیں گے“غرض اِسی طرح یہ دن بھی گزر گیا اور فاختہ کے کہنے کے مطابق نہ باغ کا مالک وہاں آیا اور نہ ہی اُسکا کوئی دوست۔ فاختہ کے بچے اب کچھ زیادہ ہی مطمئن ہوگئے تھے۔ چند روز بعد باغ کا مالک اپنے بیٹوں کے ساتھ وہاں پہنچا اور درخت کے نیچے کھڑے ہوکر بال ؛ ”میرے دوست صرف نام کے دوست ہیں ، انہیں مجھ سے کوئی ہمدردی نہیں۔ ابھی تک کئی بار وعدے کرکے ٹال گئے لیکن اب مجھے اُن کی مدد کی ضرورت نہیں ہے۔ میں خود ہی کل تم سب کے ساتھ مل کر اس درخت کے پھل توڑوں گا۔ ویسے بھی مجھے دوسروں پر بھروسہ کرنے کی بجائے اپنے آپ پر بھروسہ کرنا چاہیے، اسی میں بہتری ہے“ جب فاختہ نے یہ بات سنی تو وہ پریشانی کے عالم میں بولی” بچواب ہمیں فوری طور پر یہاں سے جانا ہوگا۔ جب تک باغ کا مالک دوسروں پر بھروسہ کر رہا تھا ،اُسکا کام نہیں ہورہا تھا مگر آج اُس نے خود پر بھروسہ کرتے ہوئے خود ہی پھل توڑنے کا ارادہ کیا ہے تو وہ ضرور کامیاب ہوجائے گا، اسلئے اب ہمیں یہاں سے جانا ہی ہوگا، پھر وہ اپنے بچوں کو ساتھ لے کر وہاں سے پرواز کرگئی۔Browse More True Stories
لالچی درویش
Laalchi Darwaish
گمشدہ ٹکٹ
Gumshuda Ticket
سچی دوستی
Sachi Dosti
حاتم طائی کا ایثار
Hatim Tai Ka Aisaar
خود غرض
Khud Garz
نوکر کا علاج
Nokar Ka Elaaj
Urdu Jokes
بیمہ ایجنٹ
bima agent
پارٹی
party
ڈاکٹر مریض سے
dr mareez se
گاوٴں میں بختو لوہار نے
Gaoon Main bakhtoo lohaar ne
مریض
Mareez
نظر
Nazar
Urdu Paheliyan
جنت میں جانے کا حیلہ
jannat mein jaane ka hela
کوئی رنگ نہ بیل نہ بوٹے
koi rang na bale na booty
شیشے کا گھر لوہے کا در
sheeshay ka ghar lohe ka dar
منہ ہے چھوٹا بڑی ہے بات
munh hai chota badi hai baat
دور پہاڑوں پر سے آئے
door paharo per sy ae
کالے بن کے کالی ماسی
kaaly ban kay kaaly maasi