غزل گائیک استاد امانت علی کی کل43 ویں برسی منائی گئی

گلوکاری کا آغاز ریڈیو پاکستان سے کیا ، منفرد انداز کی بدولت ملک کے نامور گلوکاروں کے درمیان غزل گائیکی میں اپنا منفرد مقام بنا لیا

پیر 18 ستمبر 2017 17:15

غزل گائیک استاد امانت علی کی کل43 ویں برسی منائی گئی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 ستمبر2017ء) غزل گائیکی اور نیم کلاسیکی موسیقی میں منفرد مقام رکھنے والے گلوکار استاد امانت علی خان کے انتقال کو تینتالیس برس ہو گئے ۔ برصغیر کے موسیقار گھرانوں میں شامل پٹیالہ گھرانے کے کلاسیکل گلوکار امانت علی خان اپنے ہم عصر گلوکاروں میں اپنی الگ شناخت رکھتے ہیں ، امانت علی انیس سو بائیس میں مشرقی پنجاب کے شہر ہوشیارپور میں پیدا ہوئے ،ان کی اپنے بھائی فتح علی کے ساتھ جوڑی کلاسیکی موسیقی کی دنیا میں اپنا مقام رکھتی تھی ۔

(جاری ہے)

امانت علی نے ریڈیو پاکستان سے سولو گلوکاری شروع کی اور جلد ہی غزل گائیکی میں اپنا منفرد مقام بنا لیا ۔ ان کے گائے کلاسیکی ، نیم کلاسیکی اور دوسرے گیت اور غزلیں آج بھی مقبول ہیں ۔ انہوں نے ملی نغمے بھی گائے ۔امانت علی اٹھارہ ستمبر 1974 کو انتقال کر گئے ۔ان کی گائی ہوئی غزل انشا جی اٹھو اب کوچ کرو کو عالمی شہرت حاصل ہوئی ، ۔اس غزل کو بعد ازاں کئی گلوکاروں نے اپنی آواز میں ریکارڈ کروایا لیکن کوئی بھی اسے اس مہارت اور کاملیت سے نہ گاسکا جس طرح استاد امانت علی خان نے اسے گایا تھا ۔استاد امانت علی خان کے بیٹے اسد امانت علی خان نے ان کے فن کو کئی سال تک آگے بڑھانے کی جدوجہد کی لیکن وہ بھی چند برس قبل راہی ملک عدم ہوگئے تھے ۔۔
وقت اشاعت : 18/09/2017 - 17:15:36

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :