فنکاروں کے وفد کی اداکار فرخ چوہدری کی عیادت

ہفتہ 6 جون 2020 19:36

مانگا منڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 جون2020ء) فنکاروں کے وفد کی اداکار فرخ چوہدری کی عیادت،فرخ چوہدری گردوں کے مرض میں مبتلا،حکومت کی طرف سے مالی مدد کی جائے اور علاج کروایاجائے،فنکاروں کا مطالبہ۔تفصیلات کے مطابق اداکار فرخ چوہدری کافی عرصہ سے گردوں کے مرض میں مبتلاہیں اور ہفتے میں دوباران کا ڈائیلسز کیا جارہاہے۔گذشتہ روز فلم ،ٹی وی اور سٹیج سے وابستہ اداکاروں کے ایک وفد نے ان کے گھر پر ان کی عیادت کی جن میں اداکار اسلم سرحدی،محمودخان،قدیرحسین،ارشدملک،اسلم راز،ہدائت علی،ایم ریاض شوکی ،ملکہ پیرزادہ اور لیلیٰ صدیقی شامل تھیں اداکاروں کے وفد نے اداکار فرخ چوہدری کی حالت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے وزیر اعظم پاکستان اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے گذارش کرتے ہوئے کہاکہ فرخ چوہدری کی حکومتی سطح پر مالی مددکی جائے اور ان کا علاج کروایا جائے کیونکہ ان کے دونوں گردے ناکارہ ہوچکے ہیں اور انہیں ڈائیلسزپر زندہ رکھا جارہا فنکاروں کا کہنا تھا فرخ چوہدری عرصہ دراز سے بیمار ہیں اور اب ان کی حالت کا فی قابل رحم ہو چکی ہے حکومت کیوں نہیں ایسے فنکاروں کی رہنمائی کررہی وزیراعظم کو چاہیئے کہ وہ فوری حکم صادر فرمائیں کہ فنکاروں کے گھروں میں جاکر ان کی مستقل مدد کی جائے مگر ابھی تک ایسا کچھ بھی ہوتا نظر نہیں آرہا۔

(جاری ہے)

پچھلے دنوں کئی فنکار بیمار ہوئے اور علاج کی سہولیات نہ ملنے پر اللہ کو پیارے ہوگئے یہ فنکار ہمارے ملک کا سرمایہ تھے جو ناقدری کی نظر ہوگئے۔فنکاروں کا کہنا تھا کہ لاک ڈائون سے متاثرہ فنکاروں کو رمضان میں وزیراعلیٰ پنجاب کی طرف سے کرونا ریلیف فنڈ دیا گیا جو کہ 20 ہزار روپے تھا یہ فنڈ کچھ فنکاروں کو ملا اور زیادہ تر اس سے محروم رہے بہت سارے فنکاروں کو طفل تسلیاں دے کر ٹرخا دیاگیا جس وجہ سے ان کا ماہ رمضان اور عید بھی اسی ادھیڑ بن میں گزری۔

فنکاروں کا کہنا تھا کہ کرونا کی وباء کی وجہ سے سب فنکار بیروزگار ہو چکے ہیں انہیں کہیں بھی کام نہیں مل رہاہے اس لیئے وزیر اعلیٰ پنجاب،وزیر اعظم پاکستان اور سیکرٹری کلچر اس طرف خاص توجہ دیں تاکہ جو فنکار بچ چکے ہیں وہ بیماریوں اور فاقوں سے بچ سکیں۔فنکاروں نے فرخ چوہدری سمیت دیگر بیمار اداکاروں کی مالی مدد او رحکومتی خرچے پر ا ن کا علاج کروانے کی اپیل بھی کی۔
وقت اشاعت : 06/06/2020 - 19:36:26

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :