قندیل بلوچ قتل کیس، ملزم کی بریت کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج

پیر 28 فروری 2022 21:24

قندیل بلوچ قتل کیس، ملزم کی بریت کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 فروری2022ء) قندیل بلوچ قتل کیس میں ملزم کی بریت کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ میں درخواست عثمان خالد بٹ نامی شہری نے آئین کے آرٹیکل 184(3) کے تحت دائر کی جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ملزم کے راضی نامے بریت کے فیصلے کو چیلنج کرنے والا کوئی بھی نہیں، اس لئے درخواست گزار سپریم کورٹ میں آئین کے آرٹیکل کے تحت اس کو چیلنج کر رہاہے۔

(جاری ہے)

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ فوزیہ عظیم عرف قندیل بلوچ کے قتل کے ملزم محمد وسیم کے حوالے سے پراسیکوشن کے پاس ناقابل تردید شواہد موجود ہیں، ملزم کا ڈی این اے ٹیسٹ، لیبارٹری رپورٹ اور فون ڈیٹا ملزم کے خلاف اہم شواہد ہیں۔ ملزم کو موقع پر ہونا اور اس جرم میں شامل ہونا شواہد سے بلکل واضح ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ کیس کی تفتیش کے دوران افسران تبدیل ہوتے رہے۔ ملتان ہائیکورٹ نے کیس کی فائل اور تمام شواہد کا درست جائزہ نہیں لیا۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ ملزم کی بریت کا 14 فروری کا فیصلہ کالعدم قرارد یتے ہوئے ٹرائل کورٹ کے 27 ستمبر 2019 کے عمر قید کے فیصلے کو بحال کیا جائے۔ درخواست میں پنجاب حکومت کو بعذریہ پراسیکیوٹر جنرل فریق بنایا گیا ہے۔
وقت اشاعت : 28/02/2022 - 21:24:52

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :