2014: بالی وڈ کی اچھی اور بری فلمیں،

انگلش فلم ”فائنڈنگ فینی“ میں نصیرالدین شاہ، پنکج کپور اور ڈمپل کپاڈیا نے اہم کردار ادا کیا

منگل 30 دسمبر 2014 12:52

2014: بالی وڈ کی اچھی اور بری فلمیں،

ممبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 30دسمبر 2014ء) بالی وڈ کے فلم ناقد مینک شیکھر نے 2014 پر نظر ڈالتے ہوئے چند اچھی اور بری فلموں پر تبصرہ کیا ہے لیکن ان کی اچھی فلموں میں کسی بھی بڑے سٹار کی فلم شامل نہیں ہے۔شیکھر فلم ”آنکھوں دیکھی“ فلم سے متاثر رہے۔ اس فلم کی ہدایات رجت کپور نے دی ہیں۔ اس میں ایک ادھیڑ عمر شخص صرف آنکھوں دیکھی چیزوں پر ہی یقین کرتا ہے۔

رجت کپور چھوٹی بجٹ کی دلچسپیوں سے پر فلمیں بنانے کے لیے شہرت رکھتے ہیں-ان کا کہنا ہے کہ فلم اچھی ہے تاہم کم پروموشن کی وجہ سے یہ فلم باکس آفس پر زیادہ بزنس نہیں کر پائی اور بھارتی شائقین نے بھی فلم کو مسترد کر دیا۔ان کے مطابق ”فائنڈنگ فینی“ بھی اہم رہی۔ دیپکا پڈوکون اور ارجن کپور کی اداکاری والی اس فلم کی ہدایات ہومی ادجانیا نے دی ہیں۔

(جاری ہے)

فائنڈنگ فینی میں دیپیکا پڈوکون کی اچھی اداکاری ہے-یہ بالی وڈ کی انگریزی فلم تھی۔ فلم میں نصیرالدین شاہ، پنکج کپور اور ڈمپل کپاڈیا نے اہم کردار ادا کیا ہے۔چھوٹے بجٹ کی اس فلم نے مجموعی طور پر 27 کروڑ روپے کا بزنس کیا اور کامیاب قرار دی گئی۔ڈیڑھ عشقیہ میں مادھوری ڈکشت اور ہما قریشی نے اہم کردار نبھائے ہیں-ابھیشیک چوبے کی ہدایت میں بننے والی فلم ’ڈیڑھ عشقیہ‘ 2010 کی معروف فلم ’عشقیہ‘ کی سیکووئل تھی۔

فلم کے مرکزی کردار کم و بیش وہی تھے لیکن کہانی نئی تھی۔ اس فلم میں اردو زبان کا کچھ اس طرح سے استعمال کیا گیا ہے جو اب بالی وڈ میں شاذونادر ہی دیکھنے کو ملتا ہے۔ یہ فلم بھی ان کے مطابق اچھی رہی۔کنگنا راناوت نے کوین کی کامیابی کے بعد اپنے معاوضے میں اضافہ کر دیا تھا-فلم میں نصیرالدین شاہ، مادھوری ڈکشت، ارشد وارثی اور ہما قریشی نے اہم کردار نبھائے تھے۔

فلم ’کوین‘ نے اداکارہ کنگنا راناوت کو راتوں رات سٹار بنا دیا۔ فلم کے ہدایات کار وکاس بہل تھے۔ یہ ایک متوسط خاندان کی لڑکی کی خود کو پہچاننے کی عجیب کہانی تھی۔ فلم کو ناقدین کے ساتھ ساتھ ناظرین نے بھی خوب سراہا۔کٹیا باز میں چوری سے بجلی حاصل کرنے والے کی کہانی پیش کی گئی ہے-فلم ’کٹیاباز‘ بنیادی طور ایک دستاویزی فلم تھی جس کے ہدایت کار دیپتی ککر اور فرہاد مصطفیٰ تھے۔

دستاویزی فلم ہونے کے باوجود اس فلم کی کہانی سنانے کا انداز بالی وڈ کی کئی دیگر فلموں جیسا تھا جس میں ایک ہیرو ہے اور ایک ولن اور ایک مسئلہ بھی ہے۔مینک شیکھر کہتے ہیں کہ ’ہر ہفتے ایسی فلمیں بھی ریلیز ہوتی ہیں جو خراب ہوتی ہیں۔ لیکن ان میں سے بھی اگر بعض فلمیں آپ کو سال کے آخر تک یاد رہ جائیں تو سمجھ لیجیے کہ انھوں نے کچھ نہ کچھ حاصل کیا ہے۔

اجے دیوگن کی اس سال ریلیز ہونے والی دوسری فلم بھی زیادہ کامیابی حاصل نہ کر سکی-’اجے دیوگن کی فلم ’ایکشن جیکسن‘ تفریح کے لحاظ سے بے حد خراب فلم تھی۔ سوناکشی سنہا، یامی گوتم اور منسوی صرف اجے دیوگن کے کردار کو بنانے میں لگی رہیں۔ اس کے علاوہ فلم میں کوئی کہانی بھی نہیں ہے۔ اس سے بری فلم میں نے نہیں دیکھی۔اکشے کمار کی فلم ’اِٹ اِز انٹرٹینمنٹ‘ میں ہیرو کا کردار ایک کتے نے نبھایا ہے۔

مینک کے مطابق یہ انتہائی بری فلم رہی۔مینک کا کہنا ہے کہ ’اِٹ از انٹرٹینمنٹ‘ میں کوئی انٹرٹینمنٹ نہیں ہے-ساجد خان کی فلم ’ہم ش?لز‘ میں سیف علی خان، رتیش دیش مکھ اور رام کپور کا ٹرپل رول تھا لیکن کہانی کے نام پر کچھ نہیں تھا۔سندربن کے شیروں پر بنائی جانے والی فلم ’رور‘ کے ڈائریکٹر کمل سدن تھے اور یہ فلم اچھی نہیں تھی۔’ہم شکلز‘ کی ناکامی کے بعد سیف نے بھی ایسی فلموں سے توبہ کرنے کا عہد کیا تھا-

وقت اشاعت : 30/12/2014 - 12:52:58

Rlated Stars :

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :