نیلو بیگم ...پاکستانی فلم انڈسٹری کے سنہرے دور کی سنہری ہیروئن

منگل 30 جنوری 2024 14:05

نیلو بیگم ...پاکستانی فلم انڈسٹری کے سنہرے دور کی سنہری ہیروئن
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 جنوری2024ء) پاکستانی فلموں کی معروف اداکارہ نیلو بیگم کی تیسری برسی منگل کو منائی گئی۔ انہوں نے اپنے فنی کیریئر کا آغاز 16 برس کی عمر میں فلم بھوانی جنکشن سے کیا۔نیلو ، ایک ایسی منفرد اداکارہ تھی جس نے ایک ایکسٹرا کے طور پر فلمی دنیا میں قدم رکھا،وہ پہلی بار 1956ء میں ریلیز ہونے والی فلموں دلابھٹی اور ماہی منڈا میں نظر آئیں۔

1957 میں فلم ’’سات لاکھ ‘‘میں زبیدہ خانم کے گائے ہوئے ایک سپر ہٹ آئٹم سانگ’’آئے موسم رنگیلے سہانے‘‘نے نیلو کو ملک گیر شہرت دی تھی لیکن اس کی جدوجہد کا سفر جاری رہا تھا۔اس دوران وہ دو درجن کے قریب فلموں میں ایکسٹرا ، مثبت اور منفی کرداروں میں معاون اداکارہ ، آئٹم گرل اور مکمل فلمی ہیروئن کے علاوہ1950کے عشرہ کی چاروں بڑی فلم ہیروئینوں ، نورجہاں ، سورن لتا ، صبیحہ خانم اور مسرت نذیر کے مقابل ثانوی کرداروں میں بھی نظر آئیں۔

(جاری ہے)

1959ء کی فلم’’ ناگن‘‘ کے بعد نیلو صف اول کی ہیروئن بن گئی تھی ۔1959ء میں نیلو کی 12 فلمیں ریلیز ہوئی تھیں۔ یہ سال ، اس کے لیے بریک تھرو کا سال تھا۔ نیلو واحد اداکارہ تھی جو اردو اور پنجابی فلموں میں یکساں طور پر مقبول و مصروف تھی۔1962ء کی فلم ’’بنجارن‘‘ بھی نیلو کی ایک سپر ہٹ فلم تھی جس میں ان کا رقص فلم کی کامیابی کی بڑی وجہ تھا۔نیلو کی اپنے پہلے دور کی آخری فلم زرقا (1969) تھی جو کراچی میں سو ہفتے چلنے والی پہلی فلم ثابت ہوئی تھی۔

اس دوران اس نے شادی کر کے فلمی دنیا کو خیر آباد کہہ دیا تھا لیکن یہ خوشیاں اسے راس نہیں آئی تھیں اور 1972ء میں اس کے شوہر ریاض شاہد کی اچانک موت کے بعد اپنے بچوں کی کفالت کےلیے اسے دوبارہ فلمی دنیا کا رخ کرنا پڑا تھا۔نیلو کے دوسرے دور کا آغاز بھی کراچی ہی میں ایک سو ہفتے چلنے والی فلم خطر ناک (1974) سے ہوا تھا اور اگلے چھ برسوں میں وہ تین درجن سے زائد فلموں میں ہیروئن کے طور پر نظر آئی تھیں۔

نیلو کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ وہ اپنے بیٹے شان کے ساتھ اس کی پہلی اردو فلم بلندی (1990) اور پہلی پنجابی فلم ’’نگینہ ‘‘میں بھی اداکاری کرتی ہوئی نظر آئی تھی۔نیلو کی پیدائش 1940ء میں سرگودھا کے ایک قصبہ بھیرہ کے ایک مسیحی خاندان میں ہوئی۔ غربت کی وجہ سے سکول کے زمانے ہی سے فلموں میں آئی۔ ریاض شاہد سے شادی کے بعد اسلام قبول کیا اور انہوں نے سینتھیا ایلیگزینڈر فرنینڈس سے عابدہ ریاض کا نام لیا۔ 30 جنوری 2021ء کو 80 سال کی عمر میں ان کا لاہور میں انتقال ہوا۔
وقت اشاعت : 30/01/2024 - 14:05:54

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :