دھمکیاں مل رہی ہیں، جان کو خطرہ ہے، سکیورٹی فراہم کی جائے ‘ قندیل بلوچ کا حکومت سے مطالبہ

شناختی کارڈ اور پاسپورٹ میڈیا پر اچھالا جا رہا ہے، اگر غلط استعمال ہوا تو میں ذمہ دار نہیں ہونگی،سارے مفتی یا علماء برے نہیں ہوتے،مفتی عبدالقوی خدا کی پکڑ میں آئے، میں صرف ایک ذریعہ تھی جو کچھ کیا خدا کی طرف سے ہوا‘ میڈیا سے گفتگو

منگل 28 جون 2016 20:36

دھمکیاں مل رہی ہیں، جان کو خطرہ ہے، سکیورٹی فراہم کی جائے ‘ قندیل بلوچ کا حکومت سے مطالبہ

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 جون ۔2016ء) ماڈل قندیل بلوچ نے حکومت سے سکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی جان کو خطرہ ہے، دھمکیاں مل رہی ہیں، ان کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ سوشل میڈیا پر اچھالا جا رہا ہے،اگر کچھ ہوا تو اس کی ذمہ دار وزارت داخلہ ہو گی۔ لاہور پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قندیل بلوچ آبدیدہ ہو گئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے قتل کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ میری جان پر بنی ہوئی ہے اور آپ کو لگتا ہے کہ یہ بھی پبلسٹی سٹنٹ ہے۔ اگر میری جان کو کچھ ہوا تو ذمہ دار وزارت داخلہ ہوگی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ میری جان کو خطرہ ہے تاہم دھمکیاں دینے والے کا نہیں پتہ کہ وہ کون ہے۔ دھمکیاں کبھی فون کے ذریعے یا ای میلز کے ذریعے مل رہی ہیں۔

(جاری ہے)

قندیل بلوچ کا کہنا تھا کہ ان کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ میڈیا پر اچھالا جا رہا ہے۔

اگر میرا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ غلط استعمال ہوا تو اس کی میں ذمہ دار نہیں ہوں گی۔ قندیل بلوچ نے میڈیا نمائندوں کے سامنے کہا کہ میں علمائے کرام کی عزت کرتی ہوں۔ انہوں نے ہی اسلام کو زندہ رکھا ہوا ہے۔ سارے مفتی یا علما برے نہیں ہوتے۔ مفتی عبدالقوی خدا کی پکڑ میں آئے، میں صرف ایک ذریعہ تھی۔ مفتی عبدالقوی کو جان بوجھ کر بدنام نہیں کیا۔ جو کچھ کیا خدا کی طرف سے ہوا۔ جب سے مفتی عبدالقوی کا معاملہ سامنے آیا ہے سکیورٹی تھریٹس ملنا شروع ہو گئے ہیں۔ سوشل میڈیا سٹار نے کہا کہ قندیل بلوچ جو کرتی ہے سب کے سامنے کرتی ہے۔ میں جو کچھ کر رہی ہوں، بہت اچھا کر رہی ہوں۔ میرا سوال ہے کہ قندیل بلوچ کو ہی کیوں اچھالا جا رہا ہے۔

وقت اشاعت : 28/06/2016 - 20:36:22

Rlated Stars :

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :