آزاد کشمیر ‘ گلگت بلتستان ‘اسلام آباد ‘راولپنڈی سمیت مختلف علاقوں میں بارشیں ‘ حادثات میں مزید کئی افراد جاں بحق

منگل 21 جولائی 2015 13:45

اسلام آباد/راولپنڈی /چترال /گھوٹکی /پنو عاقل /مظفر آباد /گلگت /لاہور/پشاور /کوئٹہ /کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21 جولائی۔2015ء) آزاد کشمیر ‘ گلگت بلتستان ‘ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور جڑواں شہرراولپنڈی سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ جاری رہا ‘ مختلف حادثات کے نتیجے میں مزید کئی افراد زندگی کی بازی ہار گئے ‘ شدید بارش کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آگئے ‘ سینکڑوں بستیاں پانی میں ڈوب گئیں ‘ ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ‘ دریا بھی بپھر گئے ‘ دریائے سندھ میں تربیلا، اٹک، کالا باغ، چشمہ اور تونسہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا جا رہا ہے ‘صورتحال کے پیش نظر لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایات جاری کر دی گئیں ‘ چترال میں صورتحال معمول پر نہ آسکی ‘ مزید درجنوں مکانات پانی میں بہہ گئے ‘ صورتحال پر قابو پانے کیلئے پاک فوج کے جوان امدادی کاموں میں مصروف رہے ‘ متاثرین میں کھانا تقسیم اور اشیاء ضروریہ تقسیم کی گئیں جبکہ محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ مون سون بارشوں کا سلسلہ آئندہ 4 روز تک جاری رہے گا ‘ منگل سے جمعہ کے دوران کراچی میں بھی بارش کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر ‘ گلگت بلتستان ‘ راولپنڈی اور اسلام آباد سمیت گردونواح کے علاقوں میں موسلا دھار بارشوں کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ہیں جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اسلام آباد میں 51.5 ملی میٹر ‘ مری میں 37 اور پشاور میں 31 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون بارشوں کا سلسلہ آئندہ 4 روز تک جاری رہنے کا امکان ہے جب کہ منگل سے جمعہ کے دوران کراچی میں بھی بارش کا بھی امکان ہے۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق نالہ لئی میں پانی کی صورتحال خطرے والی نہیں تاہم نشیبی آبادیوں کو احتیاطاً محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کر دی گئی ہے، نالہ لئی میں گوالمنڈی کے مقام پر پانی کی سطح 10.5 فٹ ‘ کٹاریاں کے مقام پر 11.5 فٹ ہے جب کہ نالہ لئی میں پانی کی گنجائش 24فٹ ہے ‘18 فٹ پر ایمرجنسی نافذ کی جائے گی اطلاعات کے مطابق ملک کے بیشتر حصوں میں شدید بارشوں کے باعث دریائے سندھ میں تربیلا، اٹک، کالا باغ، چشمہ اور تونسہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا جا رہا ہے جب کہ سیلاب کے باعث جنوبی پنجاب اور کے سیکڑوں دیہات زیر آب اور ہزاروں ایکٹر اراضی تباہ ہو گئی ہے۔

فلڈ وارننگ سیل کے مطابق دریائے سندھ میں تربیلا، اٹک، کالاباغ، چشمہ اور تونسہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے، تربیلا کے مقام پر 3 لاکھ 95 ہزار کیوسک کا سیلابی ریلہ گرز رہا ہے جب کہ دریائے سوات میں خیالی کے مقام پر پانی کا بہاوٴ 25 ہزار 260 کیوسک ہے، دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر 94 ہزار 600 کیوسک کا سیلابی ریلہ گزر رہا ہے۔ فلڈ وارننگ سیل کے مطابق خیبر پختونخواہ کے دریاوٴں میں کہیں بھی خطرے کی صورتحال نہیں، تربیلا میں پانی کی آمد 3 لاکھ 49 ہزار اور اخراج 3 لاکھ 9 ہرار کیوسک ہے جب کہ تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح 1526 فٹ ہے۔

منگلا ڈیم میں پانی کی آمد 72 ہزار اور اخراج 60 ہزار کیوسک ہے، منگلا ڈیم میں پانی کی سطح 1233 فٹ ہو گئی ہے۔ دریا ئے روای میں ہیڈ سدھنائی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ میانوالی میں جنا ح بیراج میں پانی کی آمد 3لاکھ 91 ہزار 961 کیوسک جب کہ اخراج 3 لاکھ 83 ہزار 960 کیو سک ہے۔پی ڈی ایم اے کے مطابق سیلاب کے باعث لیہ اور مظفر گڑھ کے 131 دیہات زیر آب آئے ہیں ‘ انتظامیہ نے لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا، کسی بھی مقام پر کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق لیہ کے 71 ریہات زیر آب آئے، 57 دیہات تحصیل لیہ اور 14 تحصیل کہروڑ پکا میں زیر آب آئے۔ سیلاب کے باعث راجن پور کے 50 اور مظفر گڑھ کے 10 دیہات بھی زیر آب آئے ہیں تاہم انتظامیہ ہر قسم کی صورت حال کو مانیٹر کر رہی ہے۔تونسہ بیراج میں پانی کا اخراج 4 لاکھ 17 ہزار کیوسک جب کہ دریائے سندھ میں لیہ کے مقام سے 5 لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلہ گزر رہا ہے، کالا باغ کے مقام پرپانی کا بہاو 3 لاکھ 83 ہزارکیوسک ہے۔

چشمہ بیراج ڈاوٴن میں پانی کی آمد، 4 لاکھ 70ہزار 890 کیوسک، اخراج 4لاکھ64 ہزار 180 کیوسک ہے جب کہ چشمہ بیراج ڈاوٴن میں پانی کی گنجائش 10 لاکھ کیوسک ہے۔ بہاولنگر میں ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے، ہیڈ سلیمانکی پر پانی کی آمد 17 ہزار کیوسک اور اخراج 4 ہزار 3000 کیوسک ہے۔سندھ میں گڈو بیراج پر درمیانے جب کہ سکھر بیراج سے نچلے درجے کا سیلابی ریلا گذر رہا ہے۔

انچارج کنٹرول روم سکھر بیراج کا کہنا ہے کہ کوٹری بیراج پر پانی کی آمد 78 ہزار 792 کیوسک اور اخراج 38 ہزار 97 کیوسک ہے، سکھر بیراج پر پانی کی آمد 2 لاکھ 83 ہزار 212 جب کہ اخراج 2 لاکھ 27 ہزار 582 کیوسک ہے۔ گڈو بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 53 ہزار 71 کیوسک اور اخراج 3 لاکھ 25 ہزار 541 کیوسک ہے۔ پانی بڑھنے کی وجہ سے گھوٹکی اور کشمور اضلاع میں کچے کے کئی دیہات زیرآب آ گئے ہیں اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔

21 جولائی۔2015ء بیورو رپورٹس کے مطابق سیلابی کٹاؤکے باعث غزلانی،بیٹ جھمبیل،رکھ بیٹ سونترہ،روجہان میں پریوار،رکھ پریوار،رکھ میراں پور سمیت سینکڑوں مواضعات زیرآب گئے،لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت نقل مکانی شروع کر دی دریا ئے سندھ میں کندائی اور سرکی کے مقام پر موضع خانواہ،کوٹلی لال،چانڈیہ،نصرت پور،محب شاہ،پرارہ،بستی حاجی،چک داؤد،امیر پور ڈاہا،ٹھل منگھراج،کوٹلہ غلام شاہ،محل مسن،قصبہ کندائی سمیت کئی علاقے ڈوب گئے اور متاثرین سیلابی پانی میں پھنس گئے ادھر چترال میں لواری ٹاپ کے قریب مسافر گاڑی کھائی میں جاگری جس کے نتیجے میں خاتون سمیت ایک ہی خاندان کے تین افراد جاں بحق،چار افراد زخمی ہوگئے۔

چترال کے علاقے لواری ٹاپ کے قریب زیارت کے مقام پر دیر سے چترال جانے والی مسافر گاڑی کھائی میں جاگری۔ ایک ہی خاندان کے تین افراد جاں بحق اور چار زخمی ہوگئے۔

جاں بحق ہونے والوں میں دو مرد اور ایک خاتون شامل ہے۔ پولیس کے مطابق حادثے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد لوئر دیر کے رہائشی تھے۔ واقعہ کے بعد پولیس اور ریسکیو اہلکاروں نے حادثے میں جاں بحق افراد کی لاشوں اور زخمی ہونے والے افراد کو طبی امداد کے لیئے ہسپتال منتقل کردیا اطلاعات کے مطابق طغیانی سے کیلاش ، بمبوریت ، گرم چشمہ اور سب ڈویژن مستوج کی سڑکیں ابھی تک بند ہیں جس کے بعد ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ادھر چترال میں فوجی ہیلی کاپٹروں کے ذریعے متاثرہ علاقوں میں کھانے پینے کی اشیاء پہنچائی گئی ہیں، تاہم اب بھی ایسے علاقے موجود ہیں جہاں امداد نہیں پہنچی ذرائع کے مطابق پاک فوج کے جوان چترال میں امداد کاموں میں مصروف رہے۔

ادھر ڈی جی میٹ ڈاکٹر غلام رسول نے بتایاکہ شدید بارشیں اور گلیشیر کا پگھلنادریائے چترال میں طغیانی کا سبب بنا۔ملک کے مختلف علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ تین سے چار دن تک جاری رہے گا۔ڈاکٹر غلام رسول نے کہا کہ بارشوں کے بعد دریاوں میں طغیانی درمیانے درجے کی ہے تاہم دریائے چترال میں بارشوں سمیت گلیشیرز کا پگھلنا طغیانی کا سبب بنا۔ڈی جی محکمہ موسمیات ڈاکٹر غلام رسول نے بتایا کہ ابلاغ کے غیر مناسب نظام کی وجہ سے بعض پہاڑی علاقوں میں حفاظتی انتظامات کے پیغامات پہنچ نہیں پاتے۔

دوسری جانب موسم کی خرابی کے باعث لاہور ایئرپورٹ پر بین الاقوامی اور قومی پروازوں کا شیڈول متاثر ہوگیا لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر جدہ سے لاہور آنے والی پرواز تاخیر کا شکار ہوئی ترجمان پی آئی اے کے مطابق گلگت اور سکردو جانے والی دونوں پروازیں منسوخ ہوگئیں ۔ گلگت اور سکردو کیلئے خصوصی پروازیں چلائی جائیں گی ۔ پروازوں میں تاخیر اور منسوخی کے باعث مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ را ۔

Browse Latest Weather News in Urdu

ملک کے مختلف حصوں میں آندھی، جھکڑاور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے،  محکمہ موسمیات

ملک کے مختلف حصوں میں آندھی، جھکڑاور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، محکمہ موسمیات

اگلے 5 دنوں میں طوفانی بارشوں کے باعث کسانوں کا بے تحاشہ نقصان ہونے کا خدشہ

اگلے 5 دنوں میں طوفانی بارشوں کے باعث کسانوں کا بے تحاشہ نقصان ہونے کا خدشہ

آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران ملتان اور مضافات میں مطلع ابرآلودرہے گا،محکمہ موسمیات

آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران ملتان اور مضافات میں مطلع ابرآلودرہے گا،محکمہ موسمیات

(کل)ملک کے مختلف علاقوں میں تیز ہوا ں اورگرج چمک کیساتھ بارش کا امکان

(کل)ملک کے مختلف علاقوں میں تیز ہوا ں اورگرج چمک کیساتھ بارش کا امکان

ملک کے مختلف علاقوں میں تیز ہواؤ ں اورگرج چمک کے ساتھ  بارش کا امکان

ملک کے مختلف علاقوں میں تیز ہواؤ ں اورگرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان

مختلف علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے

مختلف علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے

29اپریل تک پنجاب میں گرج چمک کے ساتھ طوفانی بارش اور ژالہ باری کاامکان ہے، پی ڈی ایم اے

29اپریل تک پنجاب میں گرج چمک کے ساتھ طوفانی بارش اور ژالہ باری کاامکان ہے، پی ڈی ایم اے

پنجاب کے جنوبی علاقوں میں آندھی اورگرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان

پنجاب کے جنوبی علاقوں میں آندھی اورگرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان

ملک کے مختلف حصوں میں آئندہ پانچ روز کے دوران آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، محکمہ موسمیات

ملک کے مختلف حصوں میں آئندہ پانچ روز کے دوران آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، محکمہ موسمیات

آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک رہنے کا امکان

آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک رہنے کا امکان

رواں سال کا مکمل گلابی چاند  پاکستانی وقت کے مطابق کب دیکھنا ممکن ہو گا؟

رواں سال کا مکمل گلابی چاند پاکستانی وقت کے مطابق کب دیکھنا ممکن ہو گا؟

مغربی ہوائوں کا سلسلہ (کل) پاکستان میں داخل ہو کر بارشیں برسائے گا

مغربی ہوائوں کا سلسلہ (کل) پاکستان میں داخل ہو کر بارشیں برسائے گا