50سال پہلے پرواز جو فاصلہ 2گھنٹے 37 منٹ میں طے کرتی تھی اب 3 گھنٹے 50 منٹ میں طے ہوتا ہے۔ جانتے ہیں کیوں؟

Ameen Akbar امین اکبر ہفتہ 3 دسمبر 2016 22:27

50سال پہلے پرواز جو فاصلہ 2گھنٹے 37 منٹ میں طے کرتی تھی اب 3 گھنٹے 50 منٹ میں طے ہوتا ہے۔ جانتے ہیں کیوں؟

کیا آپ جانتے ہیں ہوائی جہاز 50سال پہلے کی نسبت اب کیوں سست رفتاری سے اڑنے لگے ہیں؟ آج اگر ہوائی جہاز بغیر رکے نیویارک سٹی سے ہوسٹن، ٹیکساس جائے تو اسے 3 گھنٹے 50 منٹ لگتے ہیں۔1973 میں یہی فاصلہ 2 گھنٹے 37 منٹ میں طے ہوتا تھا۔ آج کے دور میں جہازوں کی سست رفتاری کی ایک ہی وجہ ہے اور وہ ہے ”ایندھن کی بچت“۔ ائیرلائنز اپنی پروازوں کو سست رفتاری سے اڑا کر ہر سال کروڑوں ڈالر بچا لیتی ہیں۔


2002 سے 2012 تک ایندھن کی قیمت 0.70 ڈالر سے بڑھ کر 3 ڈالر فی گیلن سے بھی زیادہ ہوگئی ہے۔

(جاری ہے)

جہازوں کو تھوڑی رفتار سے اڑا کر ائیرلائن ایندھن کے خرچ کی مد میں کافی بچت کر لیتی ہیں۔
ایسوسی ایٹڈ پریس نے 2008 میں ایک رپورٹ شائع کی تھی۔ اس رپورٹ کے مطابق ایک ائیر لائن ”جیٹ بلیو“ نے اپنی پروازوں کے سفر میں 2 منٹ کا اضافہ کر کے سال میں 13.6 ملین ڈالر بچائے تھے۔
جدید ائیرلائن اپنے جہازوں کو ہلکا رکھنے کی بھی کوشش کرتی ہیں تاکہ مسافروں کے اضافی سامان سے بھی پیسے کمائے جا سکیں ۔
پروازوں کا دورانیہ اس وجہ سے بھی بڑھ گیا ہے کہ ائیر لائن مسافروں کو متوقع آمد سے چند منٹ زیادہ وقت ہی بتاتی ہیں تاکہ مقررہ وقت پر پہنچ کر خود کو ”وقت کی پابند“ ظاہر کر سکیں۔

Browse Latest Weird News in Urdu