سُلگتے چَنار

Sulagtey Chanar

Jalees Ur Rehman جلیس الرحمن ہفتہ 14 ستمبر 2019

Sulagtey Chanar
مقبوضہ کشمیر کی صورتحال روز بروز خراب سے خراب تر ہو رہی ہے۔ 5 اگست سے نافذ کرفیو نے وادی کو ایک بڑی جیل میں تبدیل کر دیا ہے۔ گذشتہ 40 روزہ کرفیو کی وجہ سے کشمیر کا رابطہ بیرونی دنیا سے کٹ چکا ہے کیونکہ تمام ذرائع ابلاغ انٹرنیٹ،ٹیلی فون،ٹیلی ویژن،اخبارات بند ہیں۔ ٹرانسپورٹ کی بندش کے سبب وادی میں اشیاء خوردونوش کی کمی کے باعث قحط کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔

شیر خوار بچے دودھ کیلئے بلک رہے ہیں۔ مریض دوائیوں کیلئے رُل رہے ہیں۔ہسپتال مریضوں سے بھر گئے ہیں۔انڈیا کشمیر کی جغرافیائی تبدیلی کے ساتھ ساتھ کشمیری مسلمانوں کی نسل کُشی بھی کر رہا ہے۔سینکڑوں کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر کے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا جا رہا ہے۔بھارتی فوج کی جانب سے پیلٹ گن کے استعمال کیوجہ سے ہزاروں کشمیری بینائی سے محروم ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

مسلمانوں کا معاشی قتل عام کیا جا رہا ہے۔اُن کی املاک و باغات کو تباہ کیا جا رہا ہے۔ کشمیریوں کی تیار فصلوں اور جنگلات کو جلایا جا رہا ہے۔ بھارتی فوجی اور بھارتیہ جنتہ پارٹی کے غنڈے کشمیری ماؤں بیٹیوں کی عصمت دری کر رہے ہیں۔نوجوانوں پر بہیمانہ تشدد کیا جا رہا ہے۔
پیلٹ گنز کا بے دریغ استعمال کیا جا رہا ھے جس کی وجہ سے ہزاروں نوجوان،بوڑھے،عورتیں اور بچے بینائی سے محروم ھو چکے ہیں۔

نریندرا مودی کی اس فاشسٹ سوچ اور اقدام کی وجہ سے جنت نظیر وادی جہنم میں تبدیل ہو گئی ہے۔ 80 لاکھ سے زائد کشمیری گھروں میں قید ہیں۔ مساجد بند، نماز کی ادائیگی کی اجازت نہیں۔ کشمیری اپنے مرحومین کو گھروں میں دفنانے پر مجبور۔ اِن ظالمانہ اقدامات کیوجہ سے کشمیری انتہاء مشکلات میں گِھر گئے ہیں۔افسوس انسانی المیہ جنم لے رہا ھے، لیکن عالمی ضمیر اور اسلامی اُمہ بھی اربوں ڈالر کے تجارتی مفادات کیوجہ سے خاموش۔

کشمیر میں 9 لاکھ بھارتی فوج نہتے کشمیریوں کو بے دریغ مار رہی ہے لیکن اُس کا ہاتھ روکنے والا کوئی نہیں۔تاہم حکومت پاکستان نے اور خاص طور پر عمران خان نے کشمیریوں کا مقدمہ بڑی دلیری اور حکمت سے اقوام متحدہ،سلامتی کونسل،امریکہ،برطانیہ،فرانس،جرمن،
روس، انڈونیشیا،ملائیشیا، ترکی،سعودی عربیہ،قطر،متحدہ عرب امارات کے سامنے رکھا اور کشمیریوں کیلئے حمایت حاصل کی۔

انہی کوششوں کی بدولت مسئلہ کشمیر نصف صدی کے بعد سلامتی کونسل میں زیر بحث آیا اور تنظیم اسلامی(OIC) میں بھی اُٹھایا گیا۔ 
27 ستمبر کو وزیراعظم عمران خان سلامتی کونسل کے اجلاس سے اپنے خطاب میں دنیا کو بتائیں گے کی انڈیا نے کشمیر کی ریاستی ڈھانچے کو تبدیل کرکے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی ہے۔انڈیا کے اس اقدام کی وجہ سے وادی میں حالات بہت خراب ہیں جسے دبانے کیلئے انڈیا نے 40 روزسے کرفیو لگایا ہوا ہے۔

اِن حالات میں انڈیا جنگی جنون پیدا کر رہا ہے اور بلاناغہ آزاد کشمیر کی شہری آبادی پر فائرنگ کر رہا ہے جس سے شہریوں کی شہادتیں ھو رہی ہیں اور املاک تباہ ہو رہی ہیں۔ چونکہ انڈیا براہ راست پاکستان پر حملہ کر رہا ہے اس لئے پاکستان اس کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت اور حق رکھتا جس کا اظہار فروری 2019 میں ہماری فوج دے چکی ہے۔ 
اگر عالمی برادری نے اِس وقت انڈیا کو جنگی جنونیت سے نہ روکا تو یہ خطہ اٹیمی جنگ کی طرف چلا جائے گا اس لیے اقوام متحدہ، مسلم اُمہ اپنا کردار ادا کریں کشمیر سے کرفیو ختم کروائیں۔کشمیر کی ریاستی حیثیت بحال کروائیں اور کشمیریوں کو حق خودارادیت دلوائیں تاکہ وہ اپنی قسمت کا فیصلہ خود کر سکیں۔ 

ادارہ اردوپوائنٹ کا بلاگ کے لکھاری کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

© جملہ حقوق بحق ادارہ اُردو پوائنٹ محفوظ ہیں۔ © www.UrduPoint.com

تازہ ترین بلاگز :