وکلاء اور ڈاکٹر

Wukla Aur Doctor

Muhammad Adeel Khan محمد عدیل خان پیر 16 دسمبر 2019

Wukla Aur Doctor
 لاہور میں پیش آنے والے واقعے سے اس کا آغاز کرتا ہوں جو وکلاء اور ڈاکٹرز کے درمیان پیش آیا اس میں ایک سیاستدان پر بھی چڑھائی کی گئی. یہ سب اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ ہمارے معاشرے میں برداشت بردباری ختم ہوتی جارہی ہے اور مایوسی ناامیدی ترقی پا رہی ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے معاشرے کے پڑھے لکھے لوگ بھی مایوسی اور ناامیدی میں جکڑے جاچکے ہیں اور ہر طرف مایوسی اور ناامیدی نظر آتی ہے.اس کو ختم کرنے کے لیے لئے ہم سب کو مل بیٹھنا پڑے گا اور ہر ادارے میں بیٹھے لوگوں کو اس کے بارے اپنا کردار ادا کرنا پڑے گا کہ وہ دوسروں کے ساتھ برداشت کے ساتھ پیش آئے ہمیں گھر سے لیکر حکومت تک سب کو اس بات کا حل نکالنا ہوگا کیونکہ عدم برداشت کسی بھی معاشرے کی تباہی کا باعث بنتی ہے۔

(جاری ہے)


 ہمیں گھر تعلیمی اداروں اور حکومتی سطح پر ایک دوسرے سے تحمل اور بردباری سے پیش آنے کا طریقہ سیکھنا پڑے گا۔برداشت کے بارے ہمارا دین اسلام بھی ہمیں بہت کچھ سکھاتا ہے ہمارا دن دوسروں کے ساتھ ادب تحمل برداشت کے ساتھ پیش آنے کے طریقے سے سکھاتا ہے اگر ہم اسلام کے بتائے ہوئے طریقوں کو اپنائیں تو ہم اس مشکل سے باآسانی نکل سکتے ہیں ہمارا دین اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات دیتا ہے جس پر عمل کرکے کے ہم اپنی زندگیوں کو بہتر کر سکتے ہیں اور اپنے معاشرے کو بہتر کر سکتے ہیں معاشرے کی بہتری کے لیے گھر تعلیمی اداروں اور حکومتی سطح پر تحمل مزاجی برداشت کو ترغیب دینا ہوگا اس سے ہماری اور ہمارے معاشرے کی بہتری ہوگی اور ہم ایک کامیاب قوم کے طور پر پہچانے جائیں گے اس سے ناامیدی اور مایوسیت کا خاتمہ ہوگا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا بلاگ کے لکھاری کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

© جملہ حقوق بحق ادارہ اُردو پوائنٹ محفوظ ہیں۔ © www.UrduPoint.com

تازہ ترین بلاگز :