کارکن شہید بھٹو، میری اور پارٹی کی اصل قوت ہیں اور قوم کا اثاثہ ہیں ۔ بے نظیر بھٹو ،پارٹی نے عوام کی آزادی، انسانی وقار اور ملک کو ڈکٹیٹرشپ سے ہمیشہ کے لئے پاک کرنے کا عزم کر رکھا ہے یوسیس کے موقع پر پیغام

بدھ 29 نومبر 2006 18:45

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین29نومبر2006 ) پاکستان پیپلز پارٹی کی چیئرپرسن سابق وزیراعظم محترمہ بینظیر بھٹو نے پارٹی کے ۳۹ویں یومِ تاسیس کے موقع پر اپنے پیغام میں پارٹی کارکنوں کی جانب سے پیش کی جانے والی عظیم قربانیوں اور ان کی انتھک جدوجہد کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کارکن شہید ذوالفقار علی بھٹو، میری اور میری پارٹی کی اصل قوت ہیں اور قوم کا اثاثہ ہیں۔

انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ یوم تاسیسی کے موقع پر وہ پارٹی کے شہیدوں کو سلام پیش کرتی ہیں جنہوں نے اپنے خون کا نذرانہ پیش کرکے بے زبانوں کو زبان دی اور کمزوروں کو سہارا دیا۔ محترمہ بینظیر بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے ہر تشدد برداشت کیا لیکن پارٹی کے نظریے سے منہ نہ پھیرا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ روٹی کپڑا اور مکان ایک ایسا نعرہ ہے جو خیبر سے لے کر کراچی تک کروڑوں عوام کے دلوں پر نقش ہے۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی کے چار بنیادی اصول ہیں جن میں پہلا اصول \"اسلام ہمارا دین ہے\" اور اسلام ہر فرد کو اس کی مرضی کے مطابق مذہب اختیار کرنے اور اس پر عمل کرنے کی آزادی دیتا ہے۔ دوسرا اصول \"جمہوریت ہماری سیاست ہے\" اور پاکستان پیپلز پارٹی ہمیشہ عوامی نمائندہ حکومت کی جدوجہد کرتی آئی ہے اور ہر ڈکٹیٹرشپ کے دور میں پیپلز پارٹی جمہوری کی شمع جلائے رکھتی ہے اور عوام کی امید اور سہارا بنتی ہے۔

تیسرا اصول \"سوشلزم ہماری معیشت ہے\" اور پیپلز پارٹی کا سوشلزم انگلینڈ، فرانس اور دیگر یورپی ممالک سے مماثلت رکھتا ہے جہاں ۲۱ویں صدی کے تقاضوں کے مطابق عوام کی آواز پر پارٹیوں نے اپنی پالیسیوں میں اصلاحات لائی ہیں۔ چوتھا اصول \"طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں\" اور پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو نے عوام کو ان کے حقوق کی آگاہی دی اور پارٹی کے کارکنوں نے قربانیاں دے کر عوام کی امیدوں اور خواہشات کو زندہ رکھا ہے۔

محترمہ بینظیر بھٹو نے کہا کہ یہ اصول ہمارے لئے مشعلِ راہ ہیں اور ان پر عمل پیرا ہو کر عوام اپنی قسمت کے خود مالک بن سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی نے خود کو عوام کی آزادی، انسانی وقار اور ملک کو ڈکٹیٹرشپ سے ہمیشہ کے لئے پاک کرنے کا عزم کر رکھا ہے۔ پارٹی نے قوم کو متفقہ آئین دیا، اسٹیل ملز، پورٹ قاسم، شاہراہ ریشم، کامرہ ایروناٹیکل کمپلیکس، ہیوی میکینیکل کمپلیکس، ہیوی انجینئرنگ کمپلیکس، گوادر پورٹ، ملتان آئل ریفائنری، ہزاروں سکول، کالج، ہسپتال قائم کئے، مزدوروں، خواتین اور پریس کو ان کے حقوق دئیے اور آزادی دی اور اس کے علاوہ خواتین کو مساوی مواقع فراہم کئے اور ملک میں جمہوری کلچر کو فروغ دیا۔

محترمہ بینظیر بھٹو نے کہا کہ ۱۹۹۶ء میں پارٹی کی جمہوری حکومت کی غیر آئینی اور غیرقانونی برطرفی کے بعد فوجی اقتدار کی راہ ہموار کر دی گئی اور ملک انتشار کا شکار ہوگیا، بھارت سے جنگ کے دہانے پر کئی مرتبہ پہنچ گیا، طالبان نے سر اٹھا لیا، مذہبی جماعتوں کو فروغ ملا، ملک میں خودکش حملہ آور نمودار ہوگئے، چھوٹے صوبوں میں احساس محرومی پیدا ہوا، معیشت تباہ ہوگئی، سماجی سہولیات کی فراہمی کا نظام تباہ ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں تبدیلی اسی وقت آسکتی ہے جب پیپلز پارٹی اور اس کی اتحادی جماعتوں کو عوام اپنے ووٹوں سے منتخب کرکے حکومت میں بھیجیں گے۔ ۲۰۰۷ء کے انتخابات سے عوام کو ملک کو درست سمت میں گامزن کرنے کا موقع مل رہا ہے اور عوام ہی مہنگائی اور بیروزگاری ختم کر سکتے ہیں اور اس کے لئے عوام پیپلز پارٹی کو ووٹ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں قائد عوام کے سیاسی بیٹوں اور بیٹیوں پر پورا اعتماد ہے کہ وہ عوام کے حقوق کی جدوجہد کرتے رہیں گے اور کامیابی ان لوگوں کا مقدر ہے جو امن، انصاف اور مساوات کی جدوجہد کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :