تحفظ حقوق نسواں ایکٹ اسلام اور شریعت کے منافی نہیں ‘ صدر مملکت ۔۔ اس بل کے معاملہ پر مشکلات کا سامنا تھا‘ بہترین حکمت عملی کے تحت اس معاملہ کو حل کیا ‘قانون بھی بن چکا اور کوئی استعفے بھی نہیں آئے ۔۔ خواتین کی حیثیت کے حوالے سے پہلی عالمی خواتین کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو
ہفتہ 9 دسمبر 2006 22:03
(جاری ہے)
صدر مشرف نے مزید کہا کہ میں بلوچستان اور سندھ سے ہو کر آیا ہوں وہاں پر عورتیں اس بل کی منظوری کے بعد بہت خوش ہیں اور اب وہ خود کو محفوظ تصور کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بل جب پیش کیا جارہا تھا تو ہمیں دو انتہاؤں کا سامنا تھا ایک وہ جو کہہ رہے تھے کہ حدود آرڈیننس بالکل ختم کیا جائے اور دوسرے وہ جو کہہ رہے تھے کہ آپ اسے چھیڑ بھی نہیں سکتے یہ بھی کہا گیا کہ اگر یہ بل لایا گیا تو ہم باہر آ جائینگے پارلیمنٹ ٹوٹ جائیگی لیکن بل منظو رہو گیا ہے ہم نے بہترین حکمت عملی کے تحت اس معاملہ کو حل کیا ہے قانون بھی بن چکا ہے اور کوئی استعفے بھی نہیں آئے ۔ انہوں نے کہا کہ خواتین پر تشدد ‘ نا انصافی ‘ امتیازی سلوک پوری دنیا کا مسئلہ ہے اور اگر کوئی صرف پاکستان کو سیاسی بنیادوں پر بدنام کرتا ہے تو مجھے اس پر غصہ آتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں عورتوں کی صلاحیت تعلیم او رتربیت پر زور دینا ہوگا میں بھی چاہتا ہوں کہ خواتین کو پارلیمنٹ سمیت ہر جگہ پر پچاس فیصد نمائندگی جائے لیکن ہم جمپ نہیں کر سکتے پہلے ہمیں خواتین کی صلاحیت بہتر کر نا ہوگی کیونکہ 70فیصد خواتین دیہاتوں میں رہتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حدود آرڈیننس کے خاتمے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا اگر میں ایسا کرتا تو کل لوگ کہتے پاکستان میں شراب خانے کھول کر چلا گیا ۔ انہوں نے واضح کیا ہے کہ پاکستان ایک اسلامی جمہوریہ ملک ہے یہاں ا سلام کے خلاف کوئی قانون نہیں بن سکتا ۔ حدود بل کیخلاف بھی ایسے گروپ تھے جو شاید میری وجہ سے اس بل کی مخالفت کر رہے تھے اگر میں نہ ہوتا تو شاید ایسا نہ کرتے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت میں خواتین کو حقوق دئیے گئے ہیں فوج میں ایک خاتون جنرل ہے سٹیٹ بینک کی گورنر بھی خاتون ہیں سرکاری محکموں میں عورتوں کیلئے 10فیصد کوٹہ مختص کیا گیا ہے اور ہم آہستہ آہستہ اسکو مزید بڑھائینگے ۔ انہوں نے کہا کہ حدود اللہ کو کوئی بھی نہیں چھیڑ سکتا لیکن اگر اسکے نام پر کوئی عورتوں کے حقوق چھینے گا تو اسکی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات سے کسی کو گھبرانا نہیں چاہیے ۔ تحفظ خواتین ایکٹ اعتدال پسند قوتوں کی فتح ہے اور خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنایا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے میرے ساتھ ملاقات میں اس بل کو اسلام کے عین مطابق قرار دیا ہے ۔ اسکے علاوہ مختلف لوگوں سے مذاکرات اور میڈیا پر بحث مباحثہ بھی جاری ہے اس طرح مذہبی حلقوں کو ساتھ لیکر چلنے کا موقع ملتا ہے اس سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ہمارے سیاسی قیدیوں کی رہائی تک ڈیل ہو گی نہ مفاہمت
-
پنجاب پولیس نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے وردی پہننے کوپولیس ڈریس ریگولیشنز کے مطابق قرار دےدیا
-
اپنی رہائی یا وقتی فائدے کیلئے پاکستانیوں کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گا
-
تحریک انصاف کا 9 مئی کو جلسہ عام کے انعقاد کا فیصلہ
-
کتنے لوگوں کے منہ بند کرلو گے؟ جب ظلم کے خلاف آواز اٹھتی ہے تو ظلم کا خاتمہ ہوتا ہے
-
عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے خلاف سوموٹو پر سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل دے دیا گیا
-
نواز شریف عمران خان سے مذاکرات پر آمادہ ہیں، رانا ثنا اللہ
-
اولاد کی خوشی کیلئے اپنی بیوی پر سوتن لانے کا ظلم نہیں کرسکتا، شیر افضل مروت
-
سر دار ایاز صادق سے اراکین قومی اسمبلی کی ملاقات ،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت
-
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان سے برطانوی پولیٹکل قونصلر مس زوئی وئیر کی ملاقات ، دوطرفہ تعلقات پرگفتگو
-
یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت بزنس ایڈوائزی کمیٹی کا اجلاس ،سب کو ساتھ لیکر چلنے کا عزم
-
مریم نوازکے پولیس یونیفارم پہننے پر وہ ٹولہ تنقید کررہا جن کا اپنا لیڈراپنی ہی بیٹی کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں‘عظمیٰ بخاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.