پاک بھارت شپنگ پروٹوکول پر دستخط کے بعد روزگار اوربحری تجارت میں اضافہ ہوگا، آدم پانجری

پیر 11 دسمبر 2006 18:33

کراچی (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین11دسمبر2006 ) پاک بھارت شپنگ پروٹوکول پر 14دسمبر کو دستخط کے بعد دونوں ممالک کے سیمینوں کوایک دوسرے کے قریب آنے کے مواقع ملنے کے ساتھ ساتھ روزگار اوربحری تجارت میں بھی اضافہ ہوگا اوردونوں ممالک ایک دوسرے بندرگاہیں استعمال کرسکیں گے۔ان خیالات کااظہار پاکستان سیمینز یونین (سی بی اے) کے جنرل سیکریٹری آدم پانجری نے ممبئی میں انڈین ڈائریکٹر جنرل پورٹس اینڈشپنگ مسزکرن سے ملاقات کے دوران کیا۔

پاکستان سمینیز یونین کے جنرل سیکریٹری وانٹرنشینل ٹرانسپورٹ ورکرز فیدریشن کے ITf) (آدم پانجری نے اس موقع پر کہاکہ بھارت کابڑا بحری بیڑا ہونے کے باوجود وہ صرف اپنی درآمد کا23 فیصد حصہ پورا کررہا ہے۔ اسلئے بھارت کی بحری تجارت میں پاکستانی بحری جہاززیادہ حصہ حاصل کرسکیں گے پاکستان کمپنیوں اور مالکان کے تقریبا20سے 25 جہاز دیگر ممالک کے جھنڈے تلے چلائے جارہے ہیں کیونکہ پاکستانی جھنڈے کے تحت انہیں بھارت کے لئے یابھارت سے دیگر ممالک کے لئے بزنس نہیں ملتا اور نئے پروٹوکول کے دستخط ہونے سے یہ بحری جہاز بھی واپس پاکستان میں آجائیں گے اسی طرح بھارت کے لئے مال کی ترسیل کی خاطر پاکستانی بندرگاہیں بھی استعمال ہونا شروع ہوجائیں گے۔

(جاری ہے)

کیونکہ بھارت کے مغربی حصے کے لئے کراچی بندرگاہ سے سامان لے جانا نسبتا آسان اور کم خرچ ہوتا ہے۔ شپنگ پروٹوکول کے نفاذ کے بعد کراچی گوادرسے جہاں ممبئی اورگوادرے کے لئے فیری سروس چلیں گی وہیں کولمبو،جکارتہ ، سنگاپور،بنکاک اور دبئی تک مسافر برادربحری جہاز چلانے کے لئے کئی نجی کمپنیاں دلچپسی دکھارہی ہیں جبکہ بھاری بندرگاہوں سے کراچی،گوادر،دبئی، مسقط کے لئے بھی فیری سروس چلے گی۔ آدم پانجری نے پاک بھارت سیمینوں کے مسائل سے بھی انہیں آگاہ کیا۔ انہوں نے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

متعلقہ عنوان :