یورپ میں پی آئی اے کے اضافی دفاتر بند کرنے کی تجویززیرغور

ہفتہ 3 مارچ 2007 11:19

یورپ میں پی آئی اے کے اضافی دفاتر بند کرنے کی تجویززیرغور
اوسلو(اردوپوئنٹ تازہ ترین اخبار03 مارچ2007) حکومتی حلقوں میں یہ تجویز زیرغور ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ائرلائن (پی آئی اے) کوبھاری خسارے سے بچانے کے لیے سکینڈے نیویا سمیت یورپ کے بعض ملکوں میں ائرلائن کے دفاتر بند کردیے جائیں گے یا عملے میں کمی لائی جائے۔ذرائع نے بتایا کہ اضافے اخراجات جن میں بیرون ممالک دفاترکے خرچے اورعملے کی تنخواہوں اورمراعات کی رقوم بھی شامل ہے، کی وجہ سے کمپنی کو ماہانہ بہت زیادہ نقصان اٹھاناپڑرہاہے ۔

اس وقت تمام روٹس فعال ہونے کے باوجودپی آئی اے خسارے میں جارہی ہے ،حتی ٰ کہ ائرلائن کے چیئرمین طارق کرمانی دو ماہ قبل پارلیمنٹ کی دفاعی کمیٹی کے سامنے اس بات کا اعتراف کرچکے ہیں کہ 2006ءء کے دوران صرف 9ماہ میں کمپنی کو 9 ارب روپے کا خسارہ ہواہے۔

(جاری ہے)

پی آئی اے کے اس وقت اوسلو، کوپن ہیگن، پیرس، فرنکفرٹ، ایمسٹرڈم ،ا ٹلی اور لندن میں دفاتر ہیں جبکہ دوسری بڑی انٹرنیشنل ائرلائنوں کے دفاتر اتنی بڑی تعداد میں بیرون ممالک میں نہیں بلکہ وہ ایجنٹوں کے توسط سے اور کمپیوٹرائز سسٹم کے ذریعے اپنی مارکیٹنگ کرتے ہیں۔

ادھر یورپی یونین کی طرف سے اس اعلان کے بعد کہ پی آئی اے کے اکثرطیاروں بین الاقوامی معیار پر پورے نہیں اترے ، پاکستانی حکام اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے کوشاں ہیں۔پی آئی اے کاایک اعلیٰ سطحی وفد چیئرمین طارق کرمانی کی سربراہی میں یورپی یونین کے متعلقہ حکام سے بات چیت کے لیے اس وقت یورپی یونین کے ہیڈکوارٹربرسلز پہنچ چکاہے اور بعض ذرائع کے بقول، حکومت پاکستان اس مسئلے پریورپی یونین کے ساتھ معاملات طے کرنے میں کامیاب ہوجائے گی۔یورپی یونین نے گذشتہ ہفتے اعلان کیا ہے کہ پی آئی اے کے یورپی ممالک کے 27روٹس پر چلنے والے چالیس میں سے 33طیارے بین الاقوامی معیار پر پورا نہیں اترتے۔

متعلقہ عنوان :