پاک چین دوستی لازوال ہے، پہلی گہرے پانی کی بندرگاہ کو حقیقت کا روپ دینے پر چین کے شکر گزار ہیں،صدر مشرف

منگل 20 مارچ 2007 23:58

گوادر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20مارچ۔2007ء) صدر جنرل پرویز مشرف نے کہا ہے کہ پاکستان کی پہلی گہرے پانی کی بندرگاہ کو حقیقت کا روپ دینے میں ہم چین کی معاونت اور تعاون کے شکر گزار ہیں، دونوں ملکوں کی دوستی لازوال ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز گوادر پر چین کے وزیر مواصلات مسٹر لی سیشن سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کی دوستی لازوال ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نہ صرف چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتے ہیں بلکہ چین کی ترقی کو رول ماڈل کے طور پر دیکھتے ہیں۔ صدر مشرف نے کہا کہ پاکستان کی پہلی گہرے پانی کی بندرگاہ کو حقیقت کا روپ دینے میں ہم چین کی معاونت اور تعاون کے شکر گزار ہیں۔ چین کے وزیر مواصلات نے کہا کہ ہم پاکستان میں طویل مدت منصوبے شروع کریں گے۔

(جاری ہے)

گوادر میں اومان کے سفیر محمد علی نے صدر مشرف کو گوادر پورٹ کی چابی پیش کی۔

اومان کے سلطان قابوس نے اسی تاریخی قلعے کی تزئین و آرائش کرائی ہے۔ اومان کے سفیر نے صدر مشرف کو قلعے کی چابی پیش کی۔ وزیر اعظم شوکت عزیز، بلوچستان کے گورنر اور وزیر اعلیٰ بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اومان کے سفیر نے 3 سو سال پرانے اس قلعے کی تاریخ بتائی اور کہا کہ یہ سلطان قابوس کی جانب سے حکومت پاکستان کیلئے تحفہ ہے۔ بعدازاں صدر مشرف نے گوادر میں پرائمری سکول کی بچیوں کیلئے توانا پاکستان کا باضابطہ طور پر آغاز کیا پروگرام پر 7 ارب روپے لاگت آئے گی اور اس سے ساڑھے 5لاکھ بچیاں مستفید ہوں گی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر مشرف نے قلعے کی تعمیر اور اسے پاکستان کے تحفے کے طور پر دینے پر اومان کے سلطان قابوس کا شکریہ ادا کیا۔ صدر نے کہا کہ یہ قلعہ ہمارا عظیم تاریخی ورثہ ہے ملک میں موجود اپنے دوسرے تاریخی ورثے کی بھی حفاظت کرنی چاہیے کیونکہ یہ قوموں کی پہچان اور نوجوان نسل کو ہمارے ماضی سے متعارف کرانے کا ذریعہ ہے۔ صدر نے کہا کہ گوادر کا یہ قلعہ سیاحوں کیلئے پرکشش مقام بنے گا۔

توانا پاکستان کا ذکر کرتے ہوئے صدر جنرل پرویز مشرف نے کہا کہ معاشرے اور ملک کو مستحکم کرنے کیلئے ہمیں اپنی بچیوں کی صحت اور تعلیم پر خصوصی توجہ دینا ہو گی۔ صدر نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت بچیوں کو دودھ اور وٹامنز سے بھر پور بسکٹ سکولوں میں دیئے جائیں گے۔ انہوں نے ناظمین پر زور دیا کہ وہ ان پروگراموں پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔ بعد میں صدر نے بچیوں میں دودھ کے ڈبے تقسیم کر کے پروگرام کا باقاعدہ آغاز کیا۔

متعلقہ عنوان :