اگر امام کعبہ سے فتویٰ لیناہی ہے تو پھر چھوٹے امورکی بجائے ملکی نوعیت کے مسائل پر بات کی جائے ۔ مولانا عبدالعزیز

منگل 8 مئی 2007 17:12

اسلام آباد (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار08 مئی2007) جامعہ حفصہ کے مہتمم اورمرکزی جامع مسجد( لال مسجد) کے خطیب مولانا محمدعبد العزیز نے کہا ہے کہ امام کعبہ سے چلڈرن لائبریری جیسی معمولی باتوں پر نہیں بلکہ قومی امور کے معاملات پر فتویٰ لیا جائے تو جنرل مشرف سمیت موجودہ حکمران اپنے اسلام دشمن اقدامات کی بناء پر واجب العزل ٹھہریں گے۔ ادھوری یا نامکمل بات کرکے مرضی کے فتویٰ حاصل کرنا کوئی نئی بات نہیں،یہ توحکمرانوں کی پرانی روایت ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک اخباری بیان میں کیا۔ مولانا عبد العزیز نے کہاکہ وفاقی وزیر مذہبی امور اعجاز الحق لائبریری کے مسئلے کو بڑھا چڑھا کر پیش کررہے ہیں تاکہ اصل موضوع سے توجہ ہٹائی جاسکے۔انہوں نے کہا کہ اس مسئلہ پر اعجاز الحق کاامام کعبہ سے یکطرفہ رائے لیناہی سراسرزیادتی ہے۔

(جاری ہے)

مولانا عبدالعزیز نے کہا کہ اگر امام کعبہ سے فتویٰ لیناہی ہے تو پھر چھوٹے امورکی بجائے ملکی نوعیت کے مسائل پر بات کی جائے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ لائبریری پر قبضے کا مسئلہ نہایت چھوٹا معاملہ ہے اس کیلئے امام کعبہ کے سامنے یکطرفہ حکومتی موٴقف پیش کرنااورپھر میڈیامیں انکی بات کو بڑھاچڑھاکر پیش کرنا علمی اورتحقیقی بددیانتی ہے جسکی امید مجھے ضیاء الحق شہید کے بیٹے سے نہیں تھی۔مولانا عبدالعزیز نے کہاکہ میں اعجازالحق کی قدرانکے والد شہید کی وجہ سے کرتاہوں اور انہیں یہ زیب نہیں دیتاکہ وہ مسائل کو چند جرنیلوں کی خوشنودی کے لئے خراب کریں۔

انہوں نے کہاکہ ہمارا مطالبہ ہے کہ امام کعبہ سے موجودہ حکومت کے غیر شرعی اقدامات اور تمام اہم قومی معاملات پر فتویٰ و رہنمائی حاصل کی جائے تو امام کعبہ جنرل مشرف سمیت موجودہ حکومت کے واجب العزل ہونے کا فتویٰ دیں گے۔مولانا عبدالعزیز نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ ہم ان کے تمام مطالبات مان لیں اور حکومت ہمارا ایک مطالبہ بھی نہ مانے اور صرف وعدے کرتی جائے ، اس طرح مذاکرات کا کوئی خاص فائدہ نہیں ہو گا۔انہوں نے کہاکہ شریعت کے نفاذکے مطالبے کے علاوہ ہمارے مطالبات میں سے مساجد کی تعمیر کا مطالبہ بھی تھا، اسے بھی حکومت نے جزوی طورپر ایک نوٹیفیکیشن کی حد تک مان رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :