پاک بھارت جوڈیشل کمیٹی کے ارکان کی وزیر خارجہ سے ملاقات کمیٹی کی سفارشات پر عمل درآمد یقینی بنا یاجا رہا ہے، بھارتی ماہی گیروں تک قونصلر رسائی کی اجازت دی گئی ہے،شاہ محمود قریشی

ہفتہ 16 اگست 2008 23:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16اگست۔2008ء) پاکستان نے کہا ہے کہ وہ اپنی جیلوں میں قید بھارتی قیدیوں کے معاملہ پر پاک بھارت جوڈیشل کمیٹی کی سفارشات پر عمل درآمد یقینی بنا رہا ہے ۔خواتین بچوں اور معذورقیدیوں کے معاملے میں انسانی بنیادوں پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔اور تمام بھارتی ماہی گیروں تک قونصلر رسائی کی اجازت دی گئی ہے۔پاکستانی حکومت جوڈیشل کمیٹی سے ہر ممکن تعاون کرے گی۔

پاک بھارت جوڈیشل کمیٹی کے پاکستانی ارکان نے ہفتہ کو وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی اور پاکستان میں موجود بھارتی قیدیوں کے معاملہ پر تبادلہ خیال کیا۔کمیٹی کے ارکان میں جسٹس ریٹائرڈ فضل کریم جسٹس ریٹائرڈ میاں محمد اجمل جسٹس ریٹائرڈ عبد القدیر چوہدری اور جسٹس ریٹائرڈ ناصر اسلم زاہد شامل تھے۔

(جاری ہے)

دفتر خارجہ کے مطابق قیدیوں سے متعلق پاک بھارت جوڈیشل کمیٹی کا قیام جنوری 2007 ء میں عمل میں لایا گیا تھا جو دونوں ممالک کے ممتاز عدلیہ ارکان پر مشتمل تھی کمیٹی کا پہلا اجلاس فروری 2008 ء میں نئی دہلی میں ہوا تھا جبکہ کمیٹی نے جون 2008 ء میں پاکستانی جیلوں میں قید بھارتی شہریوں سے ملاقات کی تھی۔

کمیٹی نے سفارش کی تھی کہ قیدیوں سے اچھا سلوک روا رکھا جائے اورایسے قیدیوں کی رہائی کے لئے اقدامات تیز کئے جائیں جن کی قید کی مدت پوری ہو چکی ہے۔ کمیٹی کے ارکان بھارت کی امرتسر جے پور اور نئی دہلی کے جیلوں میں قید پاکستانی شہریوں سے 18 سے 23 اگست کے درمیان ملاقات کریں گے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جوڈیشل کمیٹی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ قیدیوں کا معاملہ ایک انسانی مسئلہ ہے انہوں نے ارکان کو یقین دلایا کہ پاکستانی حکومت کمیٹی سے ہر ممکن تعاون کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اور بھارت کے درمیان مئی 2008 ء میں طے پانے والے قونصلر کی رسائی کے معاہدے پر پوری طرح عمل کرے گی جبکہ کمیٹی کی تجاویز پر بھی عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا۔ جوڈیشل کمیٹی کے ارکان کو بتایا گیا کہ حکومت پاکستان نے کمیٹی کی سفارشات پر عمل درآمد کی غرض سے جو اقدامات اٹھائے ہیں ان میں 15 اگست کو بھارتی یوم آزادی کے موقع پر بھارت کے 34 کم عمر ماہی گیروں اور سول قیدی کی رہائی ،پاکستانی جیلوں میں قید بھارتی قیدیوں کی جامع فہرست کی بھارتی حکام کو فراہمی،تمام بھارتی ماہی گیروں تک قونصلر کی رسائی کی اجازت جیسے اقدامات شامل ہیں۔جبکہ خواتین بچوں اور معذور قیدیوں کے معاملے پر انسانی ہمدری کے تحت خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔