وفاقی کابینہ نے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے اور 15اپریل سے گھڑیاں ایک گھنٹہ آگے کر نے کی منظوری دے دی ۔اپ ڈیٹ

بدھ 8 اپریل 2009 18:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8اپریل۔2009ء) وفاقی کابینہ نے پندرہ اپریل سے گھڑیاں ایک گھنٹہ آگے کرنے کی منظوری دے دی جبکہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ دینی مدارس کو ایک نظام کے تحت لانے کا فیصلہ اور نئی تعلیمی پالیسی پر غور ایک ہفتہ کیلئے ملتوی کر دیا گیا ہے ۔ موجودہ حکومت کی ترجیح تعلیم اور صحت ہے ، ہر مہینے ملک کی سیکورٹی پر بریفنگ دی جائے گی ، آئی پی آئی پائپ لائن معاہدے پر گیس کی قیمتوں کے فارمولے کی سمری منظور کر لی گئی ہے۔

وفاقی کابینہ کا اجلاس بدھ کو وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت ہوا ، جس میں ملک میں امن وامان کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ۔اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر الزمان نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ کابینہ اجلاس کے دوران پندرہ اپریل سے گھڑیاں ایک گھنٹہ آگے کرنے کی منظوری دے دی گئی ۔

(جاری ہے)

کابینہ اجلاس کا مرکزی ایجنڈا گیس پائپ لائن منصوبہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ میں ایک بلین کیوبک فٹ گیس پائپ لائن فوری ڈالے جانے کافیصلہ کیا گیا ہے۔ ایران سے لی جانے والی گیس کچھ مہنگی ہو گی۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ تعلیمی پالیسی پر غور ایک ہفتے کے لئے ملتوی کر دیا گیا ہے۔ کابینہ اجلاس میں دینی مدارس کو بھی ایک نظام کے تحت لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی ترجیح تعلیم اور صحت ہے۔

سیکورٹی کی حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہر مہینے ملک کی سیکورٹی پر بریفنگ دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ،ایران سے گیس تھوڑی مہنگی پڑے گی لیکن یہ گیس ان اداروں کوفراہم کی جائیگی جو فرنس آئل استعمال کرتے ہیں جبکہ پاکستان کے اندر قدتی وسائل کے حصول کے لئے کام کرنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی پالیسی پر غور ایک ہفتے کیلئے ملتوی کردیا گیا ۔وزارت تعلیم نئی تعلیمی پالیسی پر غور کیلئے اس کا مسودہ چاروں صوبوں کو غور کیلئے بھجوائے گی۔دینی مدارس کو ایک نظام کے تحت لایاجائے گا۔انہوں نے کہا کہ گوادر میں ایکسپورٹ پر وسیسنگ زون بنایا جائے گا۔سیکیورٹی کی صورت حال پر ہر ماہ بریفنگ دی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :