موجودہ صورتحال میں صوفیاء کرام کی تعلیمات کو آگے بڑھانا وقت کی اہم ضرورت ہے،سابق صدر رفیق تارڑ
بدھ 12 مئی 2010 19:21
(جاری ہے)
رفیق تارڈنے کہا کہ تاریخ اسلام شاہد ہے کہ صوفیاء کرام نے ہمیشہ اسلام کا حقیقی امیج اجاگر کیا اور ذاتی اخلاق و کردار سے لوگوں کے دلوں کو مسخر کرکے اسلام کی ترویج و اشاعت میں کلیدی کردار ادا کیا۔
صوفیاء کرام اور مشائخ عظام نے اپنے صوفیانہ کلام و تعلیمات سے نہ صرف اپنی زندگی میں لوگوں کی رہنمائی کی بلکہ اپنے وصال کے بعد پیچھے چھوڑے ہوئے علمی و فکری ورثہ کی صورت میں ملت اسلامیہ کی رشد و ہدایت کا سامان بھی مہیا کیا ہے۔ صوفیاء کا پیغام امن و محبت، برداشت اور بھائی چارے سے عبارت ہے اور ان کی فیوض و برکات کا سلسلہ دور حاضر میں بھی جاری و ساری ہے۔ ان کا کلام آج بھی ذوق و شوق سے پڑھا جاتا ہے جس کے ہماری تہذیب و اخلاق پر گہرے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہ کہا کہ ہمیں ملک کے مستقبل سے مایوس نہیں ہونا چاہیے کیونکہ معاشرے میں اصحاب خیر کی خاطر خواہ تعداد ہمارے روشن مستقبل کی ضامن ہے۔ ہمارا جذبہ جہاد صوفیاء کرام کی عطا ہے جو اسلام و پاکستان مخالف عناصر کی سازشوں کے باوجود کم نہیں ہو رہا۔وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مجاہد کامران نے کہا کہ بزرگان دین نے امن و سلامتی اور اخوت و بھائی چارے کا درس دے کر مخلوق خدا کو کفرو شرک کی گہرائیوں سے نکالنے اور توحید و رسالت کے پیغام سے آشنا کرنے کے لیے گرانقدر خدمات سرانجام دی ہیں۔ ہمیں معاشرے سے نفرتوں کے خاتمہ کے لیے ان عظیم برگزیدہ ہستیوں کی تعلیمات پر توجہ دینا ہو گی کیونکہ ان کا پیغام فرقہ واریت و دہشت گردی سے پاک اور دلوں کو جوڑنے اوراثر کرنے والا ہے۔ اسلام سمیت دنیا کا کوئی مذہب انتہا پسندی و شدت پسندی کا درس نہیں دیتا۔ اسلام امن و محبت کا پیغام دینے والے صوفیاء کرام کے ذریعے پھیلا اور لوگ جوق در جوق دائرہ اسلام میں داخل ہوتے چلے گئے۔ کوئی بھی شخص خواہ وہ پڑھا لکھا ہو یا ان پڑھ، صوفیاء کے کلام سے اثر قبول کرتا ہے اور ان کی تعلیمات سے فیض یاب ہوتا ہے۔ انہوں نے منتظمین کو سیمینار میں پڑھے جانے والے مقالہ جات کو یونیورسٹی کی طرف سے کتابی صورت میں شائع کرانے کی پیش کش بھی کی۔ قبل ازیں صدر عالمی رابطہ ادب اسلامی پاکستان حافظ فضل الرحیم نے سپاسنامہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ برصغیر عظیم پاک و ہند کا صوفیانہ کلام و ادب پاکستان کے موجودہ حالات کے تناظر میں بڑی اہمیت رکھتا ہے جو اس وقت اپنی تاریخ کی بد ترین دہشت گردی و انتہا پسندی کے دور سے گزر رہا ہے۔ پاکستان و اسلام کے خلاف خوفناک سازش ہو رہی ہے اور بعض ملک دشمن عناصر کے لیے پاکستان کو وجود برداشت کرنا مشکل ہو رہا ہے۔ موجودہ حالات کے تناظر میں اس سیمینار کا مقصد صوفیاء کرام کے چھوڑے ہوئے ورثہ کی حفاظت اور اہمیت کے بارے ملک و قوم کو متوجہ کرنا اور ان کے ادب و تعلیمات سے لوگوں کو فیض یاب کرانا ہے۔ انہوں نے سیمینار کے انعقاد کے ضمن میں رئیس جامعہ ڈاکٹر کامران کی طرف سے بھرپور مالی معاونت کرنے پر ان کا بھرپور شکریہ ادا کیا۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
رفح میں پناہ لیے افراد کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے، انرا کا عزم
-
وفاق اور صوبے کے درمیان پل کا کردار ادا کروں گا، صوبے کے مسائل اور مشکلات کے حوالے سے وفاقی حکومت سے بات کی جائے گی. جعفر مندوخیل
-
گندم درآمد اسیکنڈل ملک دشمنی ہے، نیب فوری طور پر ذمہ داروں کیخلاف کاروائی کرے
-
وزیراعلیٰ کی مصنوعی مہنگائی کو پرائس کنٹرول میکانزم کے ذریعے کم کرنے کی ہدایت
-
وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر بڑا کریک ڈاؤن، منشیات فروش جارڈن گینگ گرفتار
-
حارث رؤف ورلڈ کپ تک دوبارہ فٹ ہو جائیں گے، بابر اعظم پرامید
-
گندم اسکینڈل پر انکوئری کب کرنی ہے؟ گندم اسکینڈل پر شاید آپ اگلی حکومت میں انکوائری کریں گے. اسلام آباد ہائی کورٹ
-
یورپی کار ساز ادارے چین کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور
-
شیخ وقاص اکرم بطور چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اپنی نامزدگی سے لاعلم
-
تھانے میں توڑ پھوڑ پر 27 خواجہ سراؤں کے خلاف مقدمہ درج، 3 کو گرفتار کرلیا گیا
-
پی آئی سی میں مریضوں کی آسانی کیلئے موڈیولر تھیٹرز کو ہنگامی بنیادوں پر مکمل کروایا جا رہا ہے‘خواجہ سلمان رفیق
-
لاہور ،منشیات سپلائی کرنیوالے بڑے گینگ کے ملزمان گرفتار،کروڑوں روپے کی منشیات برآمد
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.