سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کے ارکان کاٹی وی چینلوں پر عریاں اشتہارات ، فحش ڈراموں پر شدید اعتراضات ، ٹی وی پر”رات بھر اپنی گرل فرینڈ سے باتیں کیجئے“ جیسے اشتہارات چلائے جاتے ہیں ،مولاناعفورحیدری، پردہ اشرافیہ کا کلچر ہے ، دیہات کی غریب خواتین سارا سارا دن کھیت میں مزدوروں کے طور پر کام کرتی ہیں، جاگیردار اشرافیہ کی خواتین گھروں میں رہتی ہیں اور گھر سے باہر نکلتے وقت پردہ کرتی ہیں، شہروں میں اعلیٰ طبقے اور متوسط طبقے کی خواتین تو پردہ کرتی ہیں مگر ان کے نوکروں کی عورتیں کوئی پردہ نہیں کرتیں، وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ کاموقف
جمعرات 13 دسمبر 2012 19:27
(جاری ہے)
مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ ٹی وی پر”رات بھر اپنی گرل فرینڈ سے باتیں کیجئے“ جیسے اشتہارات چلائے جاتے ہیں اس سے ہم اپنے کلچر کو کس جانب لے جا رہے ہیں جس پر وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ بلاشہ ٹی وی چینلوں پر ایسے پروگرام ، ڈرامے اور اشتہارات نشر کئے جاتے ہیں جو میں اپنی بیٹی کے ساتھ بیٹھ کر نہیں دیکھ سکتا لیکن ”عشق ممنوع“ اور دوسرے ٹی وی ڈرامے جن کا ذکر کیا گیا وہ ایک اسلامی ملک ترقی کی ڈرامے ہیں جوکہ اردو ترجمے کے ساتھ پاکستان ٹی وی چینلوں پر نشر کئے جا رہے ہیں جس سے ایک بات واضح ہوتی ہے کہ مختلف اسلامی ممالک کا کلچر اور اقدار بھی مختلف ہیں جبکہ ایک ملک کے مختلف علاقوں کا کلچر اور اقدار بھی مختلف ہوسکتا ہے جو کلچر پنجاب میں ہے وہ ہوسکتا ہے کہ وہ پختون علاقے کے لوگوں کیلئے ناقابل قبول ہو اور پنجاب والوں کیلئے پختون علاقے کی روایات ناقابل قبول ہوں ، انہوں نے کہا کہ دیہات میں غریب لوگوں کی عورتیں پردہ نہیں کرتی کیونکہ وہ تو کھیت مزدور ہیں سارا دن کھیتوں میں کام کرتی ہیں اس طرح شہروں میں بھی اشرافیہ طبقے اور مڈل کلاس کی خواتین پردہ کرتی ہیں لیکن ان کے نوکروں کی عورتیں پردہ کرتی ہیں لہٰذا اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ایک ہی معاشرے میں (مسلم معاشرے) میں بھی دو مختلف طبقوں کا کلچر مختلف ہوسکتا ہے لہٰذا سب سے پہلے یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ ہم کون سا کلچر ٹی وی پر دکھانا چاہتے ہیں۔
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
غزہ: جنگ کی ہولناکیوں سے بچے ہکلاہٹ اور کم گوئی کا شکار
-
مشرق وسطیٰ کا بڑھتا بحران شام تک پھیلنے کا خدشہ، یو این خصوصی نمائندہ
-
عالمی ادارہ صحت کی لبنان کے لیے مزید امداد کی اپیل
-
افریقہ میں ایم پاکس کی روک تھام کے لیے 59 ملین ڈالر درکار، یونیسف
-
اسلام آباد میں گھمبیر صورتحال کا سامنا کرنا پڑا، مولانافضل الرحمٰن
-
پارلیمنٹ کے بعد آئینی ترمیم کے نام پر عدلیہ کو بھی یرغمال بنانے کی کوشش ہو رہی ہے
-
آئینی ترمیم غلط ہوئی تو سپریم کورٹ ماننے سے انکار کرسکتا ہے
-
وزیرستان میں فورسز کی کارروائی، 12 خوارج ہلاک، 6 فوجی جوان شہید
-
اجازت نہ ملی تو مینارپاکستان کو احتجاج گاہ بنا دیں گے، عمران خان
-
سپریم کورٹ آئین میں کسی چیز کا اضافہ یا کچھ ری رائٹ نہیں کرسکتا
-
چیف جسٹس اوروکیل اسلامک یونیورسٹی میں تلخ کلامی
-
پی ٹی وی کے اینکر کے حوالے سے حنیف عباسی کا بیان سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا جا رہا ہے، عطا تارڑ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.