مختلف قسم کی زرعی inputs اور غیر معیاری بیج فی ایکڑ پیداوار پر منفی اثرات مرتب کر رہے ہیں ،سندھ کی کاشت کار

بدھ 20 اگست 2014 18:39

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20اگست۔2014ء) سندھ کی کاشت کار تنظیموں کے نمائندوں نے کہا ہے کہ مختلف قسم کی زرعی inputs اور غیر معیاری بیج فی ایکڑ پیداوار پر منفی اثرات مرتب کر رہے ہیں اور اس سے پورے پاکستان خاص طور سے سندھ میں کاشت کاروں کے لئے مشکلات پیدا ہو رہی ہیں،اس لئے ضروری ہے کہ اِن پُٹ کی قیمتوں کو کم کیا جائے اور کاشت کاروں کو معیاری بیج کی دستیابی یقینی بنائی جائے ،تاکہ زرعی پیداوار کو بڑھایا جا سکے۔

سندھ آباد گار بورڈ اور ایوان ِ زراعت سندھ کی قیادت نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں پر زور دیا کہ ملک میں فصلوں کی کم ہوتی ہوئی پیداوار کو بڑھانے کے لئے ،جدید ترین زرعی ٹیکنالوجیز ،خصوصاً بیج کی نئی اقسام کو متعارف کرانے کی غرض سے ملٹی نیشنل کمپنیوں سمیت نجی شعبے کی کمپنیوں سے تعاون کیا جائے ۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ جدید ترین زرعی ٹیکنالوجی اور جدت طرازی کے استعمال سے زرعی پیداوار کا منافع بڑھے گا جس سے کاشت کاروں کو فائدہ ہو گا اور ملک کے لئے خوراک کے تحفظ کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان کی زراعت اور معیشت میں افزائش کی بہت زیادہ صلاحیت موجود ہے مگر کسان دوست پالیسیاں اختیار کر کے ہی زرعی شعبے میں خود کفالت حاصل کی جا سکتی ہے۔یہ کاشت کار رہنما سیمینار سے خطاب کر رہے تھے ،جس کا اہتمام سندھ آباد گار بورڈ اور ایوان ِ زراعت سندھ نے مونسینٹو پاکستان کے تعاون سے کیا تھا۔ سیمینار میں سندھ کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے کاشت کاروں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ،اور اس سے سندھ آباد گار بورڈ کے صدر عبدالمجید نظامانی،ایوان زراعت سندھ کے جنرل سیکرٹری نبی بخش، اور پرائیویٹ زرعی کمپنی مونسینٹو پاکستان کے نمائندوں نے خطاب کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سندھ آباد گار بورڈ کے صدر عبدالمجید نظامانی نے کہا کہ آج پاکستانی کاشت کاروں کو جن مسائل کا سامنا ہے اُن میں inputs کی بہت زیادہ قیمتیں سب سے بڑا مسئلہ ہے ،انھوں نے کہا کہ علاقائی ممالک خاص طور سے بھارت میں زرعی اِن پٹس کے نرخ انتہائی کم ہیں،یہی وجہ ہے کہ پاکستان زراعت میں پیچھے ہے اور یہاں مختلف فصلوں کی پیداوار کم ہے۔

انھوں نے کہا کہ معیاری بیجوں کی دستیابی بھی ایک بہت بڑا مسئلہ ہے ،جو مونسینٹو جیسی قابل ِ اعتماد زرعی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کر کے اور گھٹیا بیج فراہم کرنے والی مافیا کے خلاف کارروائی کر کے ہی حل کیا جا سکتا ہے ۔انھوں نے واضح کیا کہ" قابل ِ اعتماد کمپنیاں کاشت کاروں کواعانتی اساسی ڈھانچہ فراہم کرتی ہیں" ۔انھوں نے زور دیا کہ نجی شعبے کی کمپنیوں کو زیادہ پیداوار دینے والے بیج کی مقامی پیداوار بڑھانے کے لئے کوششیں تیز کر دینی چاہئیں تاکہ اُن کی قیمتیں مزید کم ہو سکیں۔

ایوان ِ زراعت سندھ کے جنرل سیکرٹری نبی بخش نے اپنی تقریر میں کہا کہ زرعی شعبے کی بہتری کے لئے ٹھوس اقدامات کر کے اور کاشت کاروں ،خصوصاً غریب ہاریوں کو سہولتیں دے کر ہی قومی ترقی اور خوش حالی کا مقصد حاصل کیا جا سکتا ہے ۔انھوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ کم سے کم ممکنہ وقت میں کاشت کاروں کو جدید ترین زرعی ٹیکنالوجیز فراہم کرے تاکہ کاشت کاری کو زیادہ منافع بخش اور پائیدار بنایا جا سکے۔

انھوں نے کہا کہ مونسینٹو جیسی نجی کمپنیاں پاکستان میں زبردست کام کر رہی ہیں جو پاکستانی کسانوں کے ساتھ اُن کے قریبی اور براہ ِراست تعلقات سے عیاں ہے۔مونسینٹو پاکستان کے نمائندوں نے اپنی تقریروں میں کہا کہ مونسینٹو مضبوط پیروں پر کھڑی ہوئی زرعی کمپنی ہے ،جو ایسی زرعی مصنوعات فراہم کرتی ہے جن سے پوری دنیا میں کاشت کاروں کومدد ملتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ مونسینٹو پاکستان کے ساتھ وابستہ ہے اور اس ملک کی زراعت کو ،جس میں ترقی کی بھرپور صلاحیت ہے ،بہتر بنانے کے لئے اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ مونسینٹو کا مشن یہ ہے کہ پیداواریت بڑھا کر اور زراعت کو کاشت کاروں کے لئے منافع بخش بنا کرپوری دنیا کی خوراک کی ضروریات پوری کی جائیں۔انھوں نے سیمینار کو آگاہ کیا کہ مونسینٹو پاکستان میں زیادہ پیداوار دینے والی ہائی برڈ مکئی اور سبزیوں کے بیج فروخت کر رہی ہے ،جن سے کاشت کاروں کو فائدہ حاصل ہو رہا ہے۔

مونسینٹو پاکستان کے سیلز مینجر،عامر اقبال نے کہا کہ پائیدار زراعت کے لئے مونسینٹو کی سوچ یہ ہے کہ بڑھتی ہوئی آبادی کی ضروریات کو پورا کیا جائے۔مونسینٹو پاکستان کے جاوید اقبال اور امجد اقبال نے کہا کہ" مونسینٹو کی توجہ اس بات پر مرکوز ہے کہ کاشت کاروں کو خواہ وہ چھوٹے ہوں یا بڑے،قدرتی وسائل کو محفوظ کر تے ہوئے ،اپنی زمین سے زیادہ سے زیادہ پیدا وار کے لئے با اختیار بنایا جائے" ۔آخر میں سندھ آباد گار بورڈ اور ایوان ِ زراعت سندھ کی قیادت نے اس سیمینار میں شرکت کرنے ،شرکاء کوپاکستان میں اپنی سرگرمیوں سے آگاہ کرنے،اور زیادہ پیداوار حاصل کرنے کے لئے کاشت کاروں کو مفید معلومات فراہم کرنے پرمونسینٹو کے نمائندوں کا شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ عنوان :