قوموں کی ترقی میں اساتذہ کا کردار ہمیشہ کلیدی رہا ہے، ہاشم خان

جمعرات 4 ستمبر 2014 17:24

بھکر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4 ستمبر۔2014ء) قوموں کی ترقی میں اساتذہ کا کردار ہمیشہ کلیدی رہا ہے تربیت یافتہ اساتذ ہ ہی بچوں کو صحیح تعلیم و تربیت اور بہتر مستقبل فراہم کرسکتے ہیں اساتذہ تدریس میں جدت پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ بدلتے ہوئے رجحانات کا بھی خیال رکھیں یہ بات علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد کے ریجنل ڈائریکٹر ہاشم خان نے اپنے دورہ بھکر کے موقع پر گورنمنٹ گرلز ہائی سکول منڈی ٹاؤ ن ،گرلز ہائی سکول ریلوے کراسنگ ،ایم سی ہائی سکول اور ماڈل ہائی سکول بھکر میں بی ایڈ کی تربیتی ورکشاپس کے شرکاء سے خطاب میں کہی اس موقع پر ماسٹر ٹرینر شیرزمان،ضیاالحق چڈو اور ممتاز شاہین بھی موجو د تھے ہاشم خان نے کہا کہ اس پروگرام کی اپنی اہمیت ہے اور یہ کورس اس وقت تک بامقصد نہیں ہوتا جب تک سٹوڈنٹ بالمشافہ ہوکر اس کا حصہ نہ بنیں کیونکہ اس میں نئے بننے والے اساتذہ کو عملی طور پر وہ مہارتیں سکھائی جاتی ہیں جو ان کی عملی سروس کے دوران کام آتی ہیں اوراس کورس سے انہیں جدید طریقہ تعلیم سے بھی روشناس کروایا جاتا ہے تاکہ وہ سکولوں میں جاکر بہترنتائج دے سکیں انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے آنے والے کل کو بہتر بنانا ہے اور قوم کے معماروں کی ایسی تعلیم و تربیت کرنی ہے کہ وہ معاشر ہ کے مفید شہری بن کر ملکی ترقی میں اپنا کردا ر ادا کرسکیں انہوں نے کہا کہ اساتذہ کو چاہیے کہ وہ اپنے اندر جدید طریقہ تدریس کے ساتھ ساتھ پیشہ وارانہ مہارت بھی پید ا کریں کیونکہ اچھے استاد کیلئے علم ہی کافی نہیں ہوتا بلکہ اس کی باڈی لینگوئج ،قوت اعتمادی اور شخصیت بھی مثبت رجحانات کی حامل ہو نی چاہیے اور اساتذہ کو علم میں جدت پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ بدلتے ہوئے رجحانا ت کا بھی خیال رکھنا چاہیے انہوں نے کہا کہ ٹیچنگ ایک فن ہے اساتذہ کو تدریس کا شعبہ حادثاتی طور پر نہیں بلکہ ایک عزم اور شوق کے ساتھ اختیا ر کرنا چاہیے انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے قیام کا مقصد فاصلاتی نظام تعلیم کے ذریعہ ان لوگوں کو جو کسی وجہ سے رسمی تعلیم سے استفادہ حاصل نہیں کرسکے یا ان کا سلسلہ تعلیم منقطع ہو چکا تھا کو گھر کی دہلیز پر تعلیمی سہولیات مہیا کرنا ہے جس کے علاوہ دیہاتوں ،قصبوں اور دور افتادہ علاقوں میں مقیم افراد کو جہاں روایتی تعلیم کے مواقع نہ ہونے کے برابر ہیں یا ایسی خواتین کو سماجی پابندیوں کے سبب سکول کالج جانے سے قاصر ہیں یا وہ ملازم پیشہ افراد جو اپنی ملازمتی ترقی کیلئے تعلیمی استعداد بڑھانے کے خواہشمندہیں ان سب کو تعلیمی سہولیات مہیا کرکے یہ فریضہ بطریق احسن سرانجام دے رہی ہے ۔