حکومت کے غیرسنجیدہ فیصلو ں سے تعلیمی اداروں کے وقاراوران کی کارکردگی پرجومنفی اثرپڑے گا،گورنمنٹ ٹیچرزایسوسی ایشن

منگل 9 ستمبر 2014 14:33

سوراب(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9 ستمبر۔2014ء)گورنمنٹ ٹیچرزایسوسی ایشن سوراب کی جانب سے جاری بیان میں دیگراداروں کی جانب سے محکمہ تعلیم میں بلاجوازمداخلت کواساتذہ کوہراساں کرنے سے تعبیرکرتے ہوئے اسے تعلیمی ڈھانچہ کودانستہ متاثرکرنے کی ایک کوشش قراردیکرکہاگیاہے کہ حکومت کی اس غیرسنجیدہ فیصلہ سے تعلیمی اداروں کے وقاراوران کی کارکردگی پرجومنفی اثرپڑے گااس کے زمہ دارموجودہ صوبائی حکمران ہوں گے جن کی جمہوریت پسندی کے دعووں کے باوجودسرکاری محکموں بلخصوص تعلیم کے پرامن میدان میں بلاضرورت کے غیراعلانیہ مارشلاکی کوششیں ان کی آمرانہ سوچ کی عکاسی کرتی ہے،حالانکہ محکمہ تعلیم کے اپنے آفیسران نہ صرف تعلیمی اداروں کی کارکردگی اورمانیٹرنگ کاکام انتہائی مہارت اورکامیابی کے ساتھ سرانجام دے سکتے ہیں بلکہ انتخابات ،مردم شماری سمیت دیگر مواقع پریہی طبقہ اپنی خدمات کے زریعے حکومت کی مددکرکے اپنی صلاحیتوں کومنواچکے ہیں اس کے باوجودمحکمہ میں دیگراداروں کودخل اندازی کی اجازت دیناسمجھ سے بالاترہے ، اگرحکمران واقعی صوبے میں فروغ تعلیم کے حوالے سے مخلص ہوتے تواساتذہ اورملازمین کوبے جاہ دیگراداروں کے زریعے ہراساں کرنے کے بجائے سب سے پہلے تعلیمی اداروں میں سہولیات کی فراہمی کویقینی بناتے ،آج بھی صوبے کے دیہی علاقوں کے سرکاری اسکولزمیں عمارت ،فرنیچرسمیت دیگرتما م سہولیات کانام ونشان نہیں اساتذہ تمام ترمشکلات اورمصائب کاپرواکیئے بغیردرختوں اوردیواروں کے سائے میں فرش پربیٹھ کرطلباء کوزیورتعلیم سے آراستہ کرنے میں مصروف ہیں،قوم کے ان گمنام محسنوں کی خدمات اورقربانیاں بلندوبانگ دعوے کرنیوالے حکمرانوں کی نظروں سے اوجھل ہیں ،درپیش حالات میں اساتذہ کوبے پناہ مسائل کاسامناہیں جن کی جانب حکومت توجہ دینے کی زحمت ہی نہیں کررہی ،اس کے باوجودہ محض ہٹ دھرمی کے بنیادپرغیراصولی اقدامات کاسہارالیکراساتذہ طبقہ کوبے چینی میں مبتلاکرکے صوبے کے تعلیمی ماحول کوغیریقینی صورتحال میں بدلنے کی دانستہ کوششیں کی جارہی ہے ،جوموجودہ حالات میں کسی بھی طوپرنیک شگون نہیں