زرعی ترقی کیلیے جدید رجحانات کے فروغ کا نظام متعارف کرانے کا فیصلہ

پیر 10 نومبر 2014 16:31

کراچی(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 10نومبر 2014ء)پاکستان میں زرعی شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے اسلامی دنیا کا پہلا گڈ ایگری کلچر پریکٹس نظام ”پاک گیپ“ وضع کیا جائے گا۔پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مبارک احمد نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں بتایا کہ پاکستان نے گلوبل گیپ کی طرز پر پاک گیپ پر کام شروع کردیا ہے، اس نظام کے تحت پاکستانی ہارٹی کلچر انڈسٹری اور زرعی شعبے کے لئے معیار سے متعلق قواعد اور سسٹم بنایا جائیگا۔

یہ نظام پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت کام کریگا۔ گڈ ایگری کلچر پریکٹس کا مقصد زرعی ادویات کے بین الاقوامی حدود اور معیار کے مطابق استعمال، فارمز کو بیماریوں سے بچانے کے لئے سائنسی طور طریقوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

گڈ ایگری کلچر پریکٹس پر کاربند فارمرز کو بہتر معیار کی وجہ سے اپنی پیداوار کی بہتر قیمت ملتی ہے، اسی طرح گڈ ایگری کلچر پریکٹس پر کاربند فارم سے حاصل کردہ مصنوعات فروخت اور ایکسپورٹ کرنیوالی کمپنیوں کو بھی فائدہ ہوتا ہے، اس طرح جدید رجحانات کے ذریعے حاصل ہونے والے ثمرات سے تمام اسٹیک ہولڈرز اور معاشرہ مستفید ہوتا ہے۔

پاکستان میں آم کے باغات کی رجسٹریشن اور ایکسپورٹ کے لئے ہاٹ واٹر ٹریٹمنٹ لازمی قرار دیے جانے سے رجسٹرڈ باغات کے فارمرز کو آم کی بہتر قیمت حاصل ہوئی۔ اسی طرح اعلیٰ معیار اور بیماریوں سے پاک آم ایکسپورٹ کرنیوالے ایکسپورٹرز کو بھی فائدہ پہنچا۔آم کی طرح کینو کے باغات کی رجسٹریشن کے لئے سروے شروع کردیا گیا ہے۔ بیماریوں سے پاک کینو کے باغات کی رجسٹریشن سے کینو کے فارمرز کو بھی بہتر قیمت ملے گی اور فارمرز اپنے باغات کو صاف ستھرا رکھنے اور جدید اصولوں پر عمل کرنے کے لئے سرمایہ کاری کرسکیں گے۔

ڈاکٹر مبارک احمد نے بتایا کہ سارک ملکوں نے بھی گلوبل گیپ کی طرز پر سارک گیپ متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔اس سلسلے میں گزشتہ ماہ ڈھاکہ میں ہونے والے ایک اجلاس میں سارک ملکوں کے درمیان تجارت کو آسان بنانے بالخصوص قرنطینہ پراسیجرز میں یکسانیت پیدا کرنے کے لئے سارک گیپ اختیار کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ سارک گیپ کا اعلان دسمبر 2014میں متوقع ہے سارک گیپ خطے میں تجارت کے ساتھ جدید رجحانات کے فروغ میں بھی معاون ثابت ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ کے رولز اور پراسیجرز کو دستاویزی شکل دی جارہی ہے پہلی مرتبہ انسپیکشن اور رجسٹریشن کے طریقہ کار کو دستاویز کی شکل میں مرتب کرکے ایس آر او کے ذریعے قانون کی شکل دی جائیگی۔یہ ایس آر اوز پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ کی ویب سائٹ پر بھی جاری کیے جائیں گے تاکہ آفیشلز کے علاوہ نجی شعبہ بھی ان ایس آر اوز سے استفادہ کرسکے۔ پلانٹ پروٹیکشن کے پراسیجرز اور رولز کو ایس آر او کی شکل دینے سے قومی اہمیت کے حامل اس ادارے کے افعال کو درست اور موثر انداز میں چلانے کے لئے نظام کو دیرپا بنیادوں پر استوار کرنے میں مدد ملے گی۔