متاثرین شمالی وزیرستان کو ملنے والی نقد سرکاری رقوم کی ادائیگی میں انگوٹھا لگانے کی شرط ختم کرنے کا فیصلہ ،

متاثرین کو رقوم فراہم کرنیوالے دکانداروں کی متاثرین سے 1500 سو روپے کی وصولی کی شکایات کا نوٹس ملوث عناصر کیخلاف کریک ڈاؤن کرنے اور ایسے دکانداروں کو گرفتار کرکے زونگ موبائل کمپنی کے ساتھ کئے گئے معاہدے کو منسوخ کرنے کی بھی ہدایات جاری

بدھ 19 نومبر 2014 23:22

متاثرین شمالی وزیرستان کو ملنے والی نقد سرکاری رقوم کی ادائیگی میں ..

پشاور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 19نومبر 2014ء) فاٹا سیکرٹریٹ نے متاثرین شمالی وزیرستان کو ملنے والی نقد سرکاری رقوم کی ادائیگی میں انگوٹھا لگانے کی شرط کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اس سلسلے میں فاٹا ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو خصوصی ہدایات جاری کرتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹا محمد اعظم خان نے متاثرین کورقوم کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنانے اور اس کے طریقہ کار کومزید آسان بنانے کے احکامات جاری کردئے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے متاثرین کی شکایات کے ازالے کے لئے قائم کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا - اعظم خان نے متاثرین کو رقوم فراہم کرنے والے دکانداروں کی متاثرین سے 1500 سو روپے کی وصولی کی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر بنوں کو خفیہ چھاپہ مار ٹیمیں تشکیل دینے اورایسے عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے اور ایسے دکانداروں کو گرفتار کرکے زونگ موبائل کمپنی کے ساتھ کئے گئے معاہدے کو منسوخ کرنے کی بھی ہدایات جاری کردیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مقامی انتظامیہ کو متاثرین کی شکایات درج کرنے کے لئے عوامی مقامات پرفی الفور شکایتی سنٹر قائم کرنے کابھی حکم دیا ۔انہوں نے ایف ڈی ایم اے کوہدایات دیں کہ وہ متاثرین کو نقد رقوم کی ادائیگی متعلقہ کمپنی کی جانب سے ایس ایم ایس کے ذریعے 24 گھنٹے کے اندر اندریقینی بنائیں ۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹا نے متاثرین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے موبائل کسی غیر متعلقہ شخص کودینے سے گریز کریں اورزیادتی کے مرتکب عناصر کے خلاف شکایت درج کریں تاکہ ان کے خلاف سخت قانونی چارہ جوئی عمل میں لائی جاسکے ۔

انہوں نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ حکومت پاکستان متاثرین کو فراہم کی جانے والی امدادی رقم میں کوئی ٹیکس نہیں لیتی اس لئے اس مد میں کسی بھی شخص کو کسی بھی قسم کی ادائیگی نہ کی جائے۔

متعلقہ عنوان :