ڈاکٹر طاہر القادری کا مکمل طبی معائنہ ،ڈاکٹرز کی مزید 72 گھنٹے مکمل آرام کی ہدایت،
سربراہ عوامی تحریک EJECTION FRACTION کے عارضہ میں مبتلا ہیں، ڈاکٹرز نے سیاسی سرگرمیوں سے روک دیا، 5دسمبر کا سرگودھا کا جلسہ ملتوی، تحریک انصاف کی طرف سے باضابطہ دعوت نامہ ملا تو مشاورت ہوگی،خرم نواز گنڈاپور، وفاقی وزیر زاہد حامد جرم ثابت ہونے سے پہلے استعفیٰ دے سکتے ہیں تو وزیراعظم ،وزیراعلیٰ کیوں نہیں ؟
جمعرات 27 نومبر 2014 20:40
اسلام آبا( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 27نومبر 2014ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں نے گزشتہ روز انکی رہائش گاہ پر طبی معائنہ کیا اور مزید 72 گھنٹے انہیں مکمل آرام کا مشورہ دیا اور ڈاکٹرز کی طرف سے انہیں ہسپتال منتقل ہونے کا مشورہ بھی دیا گیا تاہم انہوں نے یہ کہہ کر گھر میں علاج کو ترجیح دی کہ ہسپتال منتقل ہونے سے ان کے دنیا بھر میں موجود کارکنان میں بے چینی پھیلے گی اور ہسپتال میں آمدروفت بڑھ جانے سے ہسپتال کے معمولات اور مریض متاثر ہونگے، سربراہ عوامی تحریک کا 5ڈاکٹرز علاج کر رہے ہیں جن میں تین مقامی اور دو کا تعلق بیرون ملک سے ہے، گھر میں بنیادی ٹیسٹوں کیلئے مطلوبہ مشینری مہیا کی گئی ہے، ان کے معالج ڈاکٹر زبیر کا کہنا تھا کہ 1982 ء میں بھی ڈاکٹر طاہر القادری اس مرض میں مبتلا ہوئے تو انہیں مکمل صحت یاب ہونے میں 2سال لگے تھے،ڈاکٹرز کے مطابق سربراہ عوامی تحریک EJECTION FRACTION کے مرض میں مبتلا ہیں اس مرض میں ہارٹ ٹھیک طرح سے خون پمپ نہیں کرتا ،اس مرض کے باعث ان کی ہارٹ بیٹ شدید متاثر ہے جس کی وجہ سے وہ دل پر دباؤ محسوس کر رہے ہیں، ان کا بلڈپریشر بھی بہت بڑھا ہوا ہے اور انہیں بولنے میں دقت کا سامنا ہے، ڈاکٹرز نے بتایا کہ ECG سمیت مطلوبہ ابتدائی ٹیسٹوں کی سہولت کا بندوبست گھر پر ہی کیا گیا ہے، ڈاکٹر طاہر القادری نے ٹیلیفون کرنے والوں اور پھولوں کے گلدستے بھجوانے والوں کا شکریہ ادا کیا ہے اور کہا ہے کہ احباب اور کارکنان مجھے اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں، دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے بتایا کہ تحریک انصاف کی طرف سے 30 نومبر کے جلسہ اور پروگرام کے بارے میں باضابطہ آگاہ نہیں کیا گیا، دعوت نامہ اور پروگرام ملنے پر ہی شرکت کے بارے میں حتمی مشاورت ہو گی، تحریک انصاف کے رہنماؤں نے ملاقات کرنے کا کہا تھا تاہم تاحال ملاقات کے وقت اور مقام کا تعین نہیں ہو سکا، انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی وزیر زاہد حامد جرم ثابت ہونے سے پیشتر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے سکتے ہیں تو وزیراعظم ،وزیراعلیٰ اور 5وفاقی وزراء جو سانحہ ماڈل ٹاؤن کی قتل کی ایف آئی آر میں نامزد ملزمان ہیں وہ استعفیٰ کیوں نہیں دیتے۔
(جاری ہے)
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
غزہ: جنگ کی ہولناکیوں سے بچے ہکلاہٹ اور کم گوئی کا شکار
-
مشرق وسطیٰ کا بڑھتا بحران شام تک پھیلنے کا خدشہ، یو این خصوصی نمائندہ
-
عالمی ادارہ صحت کی لبنان کے لیے مزید امداد کی اپیل
-
افریقہ میں ایم پاکس کی روک تھام کے لیے 59 ملین ڈالر درکار، یونیسف
-
اسلام آباد میں گھمبیر صورتحال کا سامنا کرنا پڑا، مولانافضل الرحمٰن
-
پارلیمنٹ کے بعد آئینی ترمیم کے نام پر عدلیہ کو بھی یرغمال بنانے کی کوشش ہو رہی ہے
-
آئینی ترمیم غلط ہوئی تو سپریم کورٹ ماننے سے انکار کرسکتا ہے
-
وزیرستان میں فورسز کی کارروائی، 12 خوارج ہلاک، 6 فوجی جوان شہید
-
اجازت نہ ملی تو مینارپاکستان کو احتجاج گاہ بنا دیں گے، عمران خان
-
سپریم کورٹ آئین میں کسی چیز کا اضافہ یا کچھ ری رائٹ نہیں کرسکتا
-
چیف جسٹس اوروکیل اسلامک یونیورسٹی میں تلخ کلامی
-
پی ٹی وی کے اینکر کے حوالے سے حنیف عباسی کا بیان سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا جا رہا ہے، عطا تارڑ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.