ایبولا پر قابو پانے میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں، اقوام متحدہ

جمعہ 12 دسمبر 2014 20:23

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12دسمبر۔2014ء) اقوام متحدہ کے انسداد ایبولا کے شعبے کے سربراہ ڈاکٹر ڈیوڈ نابورو نے کہا ہے کہ مغربی افریقہ میں ایبولا کی وبا پر قابو پانے میں کئی ماہ کی مدت لگ سکتی ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق نابورو کی جانب سے اس حوالے سے جاری کردہ ایک جائزہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اقوام متحدہ اگلے برس کے آغاز تک ایبولا وائرس سے متاثرہ تمام مریضوں کو الگ کرنے کا ہدف رکھتی تھی، تاہم موجودہ صورت حال میں اس ہدف کا حصول ممکن نہیں ہے۔

ڈاکٹر نابورو نے بتایا کہ گزشتہ چار ماہ میں متاثرہ ممالک کی حکومتوں نے اس بیماری کے انسداد کے لیے موثر اقدامات کیے ہیں جب کہ متاثرہ علاقوں میں مقامی کمیونٹیز بھی اس سلسلے میں عملی کاموں میں بھرپور طریقے سے شریک ہیں۔

(جاری ہے)

تاہم انہوں نے ایک مرتبہ پھر زور دیا کہ سیرالیون اور مالی میں اس وبا کو قابو میں رکھنے کے لیے زیادہ موثر اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔

ادھر عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ یکم دسمبر تک ایبولا وائرس سے متاثرہ 70 فیصد مریضوں کو علیحدہ کرنے اور 70 فیصد ہلاک شدگان کی محفوظ طریقے سے تدفین کا ہدف حاصل نہیں کیا جا سکا ہے۔ تاہم اس ادارے کی جانب سے یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ اگلے ماہ کے آغاز تک ایبولا وائرس سے متاثرہ تمام مریضوں کو الگ کر دینے کا ہدف پورا کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔

گزشتہ ر وز بان کی مون نے اقوام متحدہ کے مشن برائے تدارک ایبولا کے نئے سربراہ کا تقرر کیا۔ اس مشن کی سربراہی بان کی مون نے موریتانیہ سے تعلق رکھنے والے اسماعیل اولد شیخ احمد کو سونپ دی ہے۔ 54 سالہ احمد اقوام متحدہ کے متعدد ذیلی اداروں میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔ وہ شام، یمن، نیروبی اور جارجیا میں بھی کام کر چکے ہیں۔ اسماعیل اولد شیخ احمد ایک ایسے وقت یہ ذمہ داری سنبھال رہے ہیں، جب مغربی افریقی ممالک سے پھیلنے والی ایبولا کی وبا کے متاثرین میں بدستور اضافہ ہو رہا ہے۔ یہ وائرس اب تک اٹھارہ ہزار سے زائد افراد کو متاثر کر چکا ہے جب کہ اس کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 6,400 سے تجاوز کر چکی ہے۔

متعلقہ عنوان :