دہشت گرد اور انتہا پسند گروپ ملک میں تیل کے وسائل پر قبضے کے لیے کوشاں ہیں،لیبین منتخب پارلیمنٹ کا عسکریت پسندوں کی کارروائیوں پر انتباہ

اتوار 14 دسمبر 2014 15:42

طرابلس(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 14دسمبر 2014ء) لیبیا کی منتخب پارلیمنٹ نے ملک میں سرگرم انتہا پسند گروپوں سے درپیش خطرات سے خبردار کرتے ہوئے عالمی برادری سے مدد کی اپیل کی ہے۔ لیبی پارلیمنٹ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گرد اور انتہا پسند گروپ ملک میں تیل کے وسائل پر قبضے کے لیے کوشاں ہیں۔عرب ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لیبی پارلیمنٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عسکریت اور شدت پسند عناصر کو اپنی کارروائیوں کو آگے بڑھانے کے لیے وسائل درکار ہیں اور وہ وسائل کی کمی پوری کرنے کے لیے ملک کے تیل کے ذخائر پر قبضے کے لیے کوشاں ہیں۔

اگر عالمی برادری کی جانب سے طرابلس کی دہشت گردوں کے خلاف مدد نہ کی گئی تو عسکری پسند تیل کی دولت پر قبضہ کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

درایں اثناء لیبیا میں تیل کی تنصیبات کی دیکھ بحال سے متعلق محکمے کے چیئرمین ابراہیم خضران نے کہا ہے کہ گزشتہ روز السدرہ بندرگاہ میں ”فجر لیبیا“ نامی عسکری گروپ نے دو مقامات پر حملے کیے ہیں تاہم سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے حملے ناکام بناتے ہوئے انہیں بھاری جانی نقصان سے دوچار کیا ہے۔

لیبی حکام کا کہنا ہے کہ ملک کے مشرق میں موجود السدرہ اور لانوف بندرگاہیں تیل کی دولت کی اہم ترین تنصیبات سمجھی جاتی ہیں جن سے یومیہ 03 لاکھ بیرل تیل نکالا جاتا ہے۔خیال رہے کہ لیبی فوج کے جنگی طیاروں نے ملک کی مشرقی بندرگاہوں راس لانوف اور السدرہ میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی تھی۔ لیبی فوج کے مطابق فضائی حملوں میں شدت پسندوں کے مصراتہ میں کئی ٹھکانے تباہ کیے گئے ہیں اور ان کی جانب سے تیل کی تنصیبات پر قبضے کوشش ناکام بنا دی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :