اغواء برائے تاوان؛ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے طالب علم کاشف نوید کی نعش لاہور کی نہر سے مل گئی

اتوار 17 مئی 2015 16:24

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17 مئی۔2015ء) زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے اغواء برائے تاوان کے لئے اغواء کئے گئے طالب علم اور تاجر گھرانے سے تعلق رکھنے والے کاشف نوید کی نعش لاہور کی نہر سے مل گئی۔ مقتول کاشف نوید کو پانچ کروڑ روپے تاوان کے لئے اغواء کیا گیا تھا۔ آن لائن کے مطابق 11 مئی کو مقتول کاشف نوید کو ٹیلی فون کال موصول ہوئی کہ ان کے ایک عزیز ڈاکٹر شبیر کے ضروری کاغذات اس تک پہنچانے ہیں وہ پیٹرول پمپ سے آ کر لے جائے۔

چنانچہ کاشف نوید فون کال کے بعد جب پیٹرول پمپ پر گیا اچانک نامعلوم مسلح افراد اسے اغواء کر کے کار میں سوار کر کے لے گئے بعد ازاں اغواء کاروں نے کاشف نوید کی رہائی کے لئے پانچ کروڑ کا مطالبہ کر دیا۔ مقتول کاشف نوید کے بھائی وحید ساجد نے پولیس کو اطلاع دی مگر تھانہ سرگودھا روڈ پولیس مقدمہ اندراج کرنے میں ٹال مٹول کرتی رہی اور وہ اس واقعہ کو غلط قرار دینے پر بضد تھی چنانچہ بعد ازاں دباؤ کے تحت پولیس نے چار دن بعد اغواء برائے تاوان کا مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کی تو موبائل کال ڈیٹا سے ٹیلی فون نمبر ٹریس ہونے کے ساتھ ساتھ پٹرول پمپ کے سی سی ٹی وی کیمرہ سے ملزمان کی نشاندہی ہو گئی چنانچہ پولیس نے گزشتہ رات اغواء برائے تاوان کے دو ملزمان کو گرفتار کر کے پوچھ گچھ کی تو ملزمان نے بتایا کہ وہ کاشف نوید کو قتل کر چکے ہیں اور اس کی لاش نہر میں پھینک دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

چنانچہ ملزمان کی نشاندہی پر پولیس نے نواں لاہور کے قریب نہر سے کاشف نوید کی لاش برآمد کر لی جسے بے دردی کے ساتھ قتل کیا گیا تھا۔ پولیس نے اس گھناؤنے جرم میں ملوث ملزم صفدر ولد اسلم چک نمبر 57 شمالی سرگودھا اور بلال ولد بشیر سکنہ باوا چک فیصل آباد کو گرفتار کر کے مزید تفتیش شروع کر دی ہے تاکہ معلوم ہو سکے کہ ملزمان اغواء برائے تاوان اور قتل کی اس سے قبل کتنی وارداتیں کر چکے ہیں۔ آن لائن کو معلوم ہوا ہے کہ قتل اور اغواء کرنے والے دونوں ملزمان مقتول کاشف نوید کے قریبی دوست ہیں۔ ملزمان کے خلاف مقدمہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت چلایا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :