لاہور ہائیکورٹ نے طالبعلموں کو مفت تعلیم فراہم نہ کرنے کے خلاف دائر درخواست واپس کرتے ہوئے درخواست گزار کو ترمیمی پٹیشن دائر کرنے کی ہدائت کر دی۔

Umer Jamshaid عمر جمشید بدھ 3 جون 2015 12:20

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 جون۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار کے وکیل اے کے ڈوگر نے عدالت کو بتایا کہ آئین کے آرٹیکل پچیس اے کے تحت طالبعلمو ں کو مفت تعلیم کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے۔حکومت اپنی ذمہ داری مکمل نہیں کر رہی جبکہ نامور نجی تعلیمی ادارے تعلیم کے نام پر کاروبار کر رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملک میںطبقاتی تعلیمی نظام رائج ہے جس سے امیر اور غریب کے درمیان طبقاتی تقسیم کی خلیج مزید وسیع ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملکی آئین اور قوانین کے تحت تعلیم کو فروخت کر کے مالی فوائد حاصل نہیں کئے جا سکتے۔جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ درخواست میں فریق بنائے گئے تین نجی تعلیمی اداروں کے علاوہ بھی دیگر نجی ادارے قائم ہیں مگر انہیں درخواست میں فریق کیوں نہیں بنایا گیا۔ دائر درخواست واپس کرتے ہوئے درخواست گزار کو ترمیمی پٹیشن دائر کرنے کی ہدائت کر دی۔