وفاق ایو انہا ئے تجا رت وصنعت پاکستا ن نے ایس آر او نمبر/2015 494 کو غیر ضروری قرار دیدیا

52 اشیا بنانے والی صنعتوں کو ماہانہ پیداواری تفصیل ایف بی آر میں جمع کرانے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں

بدھ 8 جولائی 2015 23:09

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 جولائی۔2015) وفاق ایو انہا ئے تجا رت وصنعت پاکستا ن نے ایف بی آر کی جانب سے جاری کئے جانے والے ایس آر او نمبر/2015 494 کو غیر ضروری قرار دیا ہے۔ اس ایس آر اوکے ذریعے52 اشیا بنانے والی صنعتوں کو کہا گیاہے کہ وہ ماہانہ پیداواری تفصیل ایف بی آر میں جمع کروائیں ان اشیاء میں چینی ، چائے ، سیگریٹ ، مشروبات ، کاغذ و گتہ، کیمیکل ، کاسٹک سوڈا ، صابن اور واشنگ بوڈر، ایل پی جی ، سرامک ٹائیلز ، سیمنٹ ، فریج ، ائر کنڈشنر ز ، پینٹرز ، بسکٹ، کاریں ، جوسز، یارن ، پیٹرولیم مصنوعات ، آئرن و اسٹیل کی اشیاء ، کھاد ، بیٹری وغیرہ شامل ہیں ۔

یہ تما م صنعتیں پہلے سے ہی ماہانہ سیلز ٹیکس ریٹرنز ایف بی آر میں ٹیکس ادا کرنے کے بعد جمع کراتے ہیں اس صورت میں پروڈکشن ڈیٹا کی تفصیل معلوم کرنا غیر ضروری ہے اور ان صنعتوں کا وقت ضائع کرنے کے سوا کچھ نہیں ۔

(جاری ہے)

ایف پی سی سی آئی نے مشاورت کے بغیر غیر ضروری ایس آر او جاری کرنے پر شدید تشویش ظاہر کی ہے اور صدر ایف پی سی سی آئی میاں محمد ادریس نے چیئرمین ایف بی آر سے مطالبہ کیاہے کہ متنازعہ ایس آر او کو واپس لیا جائے ۔

میاں محمد ادریس نے مزید مطالبہ کیا ہے کہ تمام ٹیکس پئیر کے ریفنڈ تیزی سے واپس کیے جائیں جس کے لئے وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار نے بجٹ تقریر میں وعدہ کیاتھا کہ تمام ریفنڈز 31 اگست تک واپس کر دیئے جائیں گے ۔ ریفنڈز کی ادائیگی میں تاخیر کی وجہ سے ایکسپورٹرز اور مینوفیکچرز سخت پریشان ہیں اور ان کی ایکسپورٹ بھی متاثر ہو رہی ہے ۔

متعلقہ عنوان :