دہشت گردی انٹیلی جنس کی ناکامی ہے ، مساجد کی بندش کے خلاف نہیں"الشیخ راشد الغنوشی

مساجد کی تالا بندی کے پیچھے کوئی سیاسی محرک نہیں بلکہ آئین اور قانون کی عمل داری کو یقینی بنانا ہے سربراہ تحریک النہضہ کا العریبیہ کو انٹرویو

ہفتہ 11 جولائی 2015 21:48

تیونس(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 جولائی۔2015ء)تیونس کی اسلام پسند مذہبی سیاسی جماعت تحریک النہضہ کے سربراہ الشیخ راشد الغنوشی نے کہا ہے کہ جون کے آخر میں ساحلی شہر سوسہ میں دہشت گردی کا واقعہ ملکی انٹیلی جنس اداروں کی ناکامی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک میں انتشار پھیلانے والی مساجد کی تالا بندی پر انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ العریبیہ کو دےئے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ صرف فوج اور سیکیورٹی اداروں کی ذمہ داری نہیں۔

یہ پوری قوم کا مسئلہ ہے جس سب نے مل کر حل کرنا ہے۔ دہشت گرد ملک، انقلاب اور اسلام کو نشانہ بنا رہے ہیں۔الشیخ راشد الغنوشی نے عوام سے پرزور اپیل کی کہ وہ دہشت گردی کے خلاف وزیراعظم الحبیب الصید کے ساتھ تعاون کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے صدر الباجی قائد السبسی کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد ملک کو شکست نہیں دے سکتے ہیں۔ اگرچہ دہشت گردی اس وقت ملک وقوم کے لیے سنگین خطرہ ہے مگرقوم دہشت گردوں کو شکست دے گی۔

تیونسی مذہبی رہ نما کا کہنا تھا کہ دہشت گرد کسی قسم کی نرمی کے مستحق نہیں ہیں۔ پوری قوم اس وقت دہشت گردی کے خطرے کے خلاف متحد ہے۔ ہم حالت جنگ میں ہیں اور قوم کے تمام طبقات کو اس جنگ میں ہمارے ساتھ چلنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے والی 80 مساجد کی بندش کے حامی ہیں۔ مساجد کی تالا بندی کے پیچھے کوئی سیاسی محرک نہیں بلکہ ملک میں آئین اور قانون کی عمل داری کو یقینی بنانا ہے۔ `