بین الوزارتی کمیٹی کے اجلاس میں مزید تاخیرنہ کی جائے ، اجلاس کے انعقاد کو یقینی بنایا جائے ‘ تمباکو کے کاشتکاروں کا حکومت سے مطالبہ

جمعہ 24 جولائی 2015 22:27

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24 جولائی۔2015ء)تمباکو کے کاشتکاروں نے حکومت پر زور دیا ہے کہ بین الوزارتی کمیٹی کے اجلاس کے انعقاد کو یقینی بنایا جائے اور سگریٹ کی ڈبی پر تصویری ہیلتھ وارننگ کے سائز میں اضافے کے معاملے کاتر جیحی بنیادوں پر حل تلاش کیا جائے، بین الوزارتی کمیٹی کے اجلاس میں مزید تاخیرنہ کی جائے ،تمباکو کاشتکاروں اور ریٹیلرز کے ذریعہ معاش پر نئے مجوزہ اضافی ہیلتھ وارننگ سے براہ راست منفی اثرات پڑیں گے ۔

انجمن کاشتکا ران تمباکو ہزارہ ڈویژن کے صدر رستم خان سواتی نے کہا ہے کہ اس اہم ایشو کے حل میں تاخیر سے تمباکو کے کاشتکار سخت پریشان ہیں اس لئے اس اہم مسئلے کا فوری حل تلاش کرکے کاشتکاروں کی بے چینی دور کی جائے۔انھوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ بین الوزارتی کمیٹی ہمارے مفادات کا ہر ممکن تحفظ کرے گی۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ کسانوں اور اس زراعت سے منسلک دیگر شراکت داروں کو اس میٹنگ کا حصہ بنانا چاہیے ۔

رستم سواتی نے بتایا کہ مقامی سگریٹوں کی ڈبیوں پر 85 فیصد تصویری ہیلتھ وارننگ سے نہ صرف مقامی مارکیٹوں میں پڑوسی ممالک سے سستی غیر قانونی سگریٹوں کی بھر مار ہو جائے گی بلکہ تمباکو کی مقامی طلب میں بھی غیر معمولی کمی ہو گی جس سے 75,000 سے زائد تمباکو کے کاشتکار،تمباکو کے کھیتوں میں کام کرنے والے 3 لاکھ سے زائد محنت کش اور ان سے وابستہ خاندانوں کے ساڑھے چار لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوں گے۔

واضح رہے کہ بین الوزارتی کمیٹی کا قیام تقریباً پانچ مہینہ قبل عمل میں لایا گیاتھا تاکہ 85فیصد تصویری ہیلتھ وارننگ کا ریونیو،سمگلنگ، لوگوں کی صحت پر تمباکو نوشی کے اثرات پر غور کیا جائے اور اس معاملے کے حوالے سے متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کی جائے۔افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ حکومت کی جانب سے فیصلہ میں تاخیر سے تمباکو کاشت کرنے والے کسان اور مزدورغیر یقینی صورت حال کا شکار ہو رہے ہیں۔