خیبر پختونخوا کی مختلف سیاسی جماعتوں اور پختونخوا اولسی تحریک کاپاک چین اقتصادی راہداری روٹس بر قرار رکھنے کا مطالبہ

ہفتہ 15 اگست 2015 23:06

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 اگست۔2015ء ) خیبر پختونخوا کی مختلف سیاسی جماعتوں اور پختونخوا اولسی تحریک نے 28مئی کو آل پارٹیز کانفرنس میں منظورکیے گئے پاک چین اقتصادی راہداری روٹس برقرار رکھنے کا مطالبہ کرتے ہوئے موجودہ کاریڈورکوپنجاب کا قرار دے دیا ہفتہ کے روز پشاورپریس کلب میں پختونخوا اولسی تحریک کے زیر اہتمام ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس کے مہمان خصوصی قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤ تھے ۔

جب کہ پختونخوا اولسی تحریک کے ڈاکٹر سید عالم محسود نے شرکاء کو پاک چائنہ اکنامک کاریڈور کے حوالے سے تحقیقات کی بنیاد پر تفصیلی بریفنگ دی ۔ اس موقع پر عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین ‘ صوبائی اسمبلی میں عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک ‘ صوبائی رہنماء لطیف آفریدی ‘ جماعت اسلامی کے صوبائی امیر پروفیسر ابراہیم ‘ سابق ایم این اے شبیر احمد خان ‘ قومی وطن پارٹی کے صوبائی صدر سکندر حیات خان شیرپاؤ ‘ صوبائی رہنماء ہاشم بابر ‘ پختونخوا اولسی تحریک کے ڈاکٹر سید عالم محسود ‘ تیمور کمال ‘ فرزانہ زین ‘ طارق افغان ‘ ثناء اعجاز اور دیگر بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے کہا کہ اگر 28 مئی کو ہونے والے پاک چائنہ اکنامک کاریڈور کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس کے متفقہ فیصلوں کو تبدیل کیا گیا تو پختون قوم کی تمام سیاسی پارٹیاں اور پوری قوم اس کے خلاف آواز اٹھائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے ساتھ نا انصافی کی گئی تو ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دینا جانتے ہیں صوبائی حکومت کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم ان کا ساتھ دینگے ۔

ان کا کہنا تھا کہ پاک چائنہ اکنامک کاریڈور موت اور زندگی کا مسئلہ ہے پختون قوم کافی مدت سے مختلف مسائل سے دو چار ہیں اس دھرتی کے لئے ساٹھ ہزار ماؤں اور بہنوں نے اپنے پیاروں کی قربانی دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر بیرون قوتوں نے اس کے خلاف سازش کی تو اس کے خلاف بھر پور آواز اٹھایا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس پر کوئی اعتراض نہیں کہ پنجاب اور دیگر صوبے اپنی ترقی کیلئے اقدامات کر رہی ہے مگر ہمیں ہر چیز میں اپنا پورا حق دیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس منصوبے کو متنازعہ نہیں بنانا چاہتے کیونکہ اس سرزمین کو شاداب کرنے کے لئے ہمارے پاس یہ ایک اہم موقع ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے سے پختون قوم کو ہر قسم کی سہولیات فراہم کی جائے کیونکہ اس صوبے میں غربت ‘ بیروزگاری عروج پر ہے اور اس صوبے کے عوام نے دہشت گردی کے خلاف عظیم قربانیاں دی ہیں ۔ جماعت اسلامی صوبہ خیبر پختونخوا کے امیر پروفیسر ابراہیم نے کہا کہ جماعت اسلامی پہلے تجویز کردہ منصوبے کے تحت چلنے کا خواہشمند ہے کیونکہ یہ منصوبہ ہمارے لئے اہمیت کا حامل ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دشمن ممالک اس منصوبے میں دخل اندازی کر رہے ہیں خدا نخواستہ اگر یہ منصوبہ ناکام ہو گیا تو پاکستان سمیت چین کو بھی کافی نقصان ہوگا اس لئے مرکزی حکومت کو چاہئے کہ وہ سوچ سمجھ سے منصوبے پر کام شروع کرے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومتیں عدل اور انصاف سے چلتی ہیں وفاقی حکومت کو چاہئے کہ وہ پاک چائنہ اکنامک کاریڈور کے مسئلے کو باہمی مشاورت سے حل کر کے پختون قوم کو ان کا حق دے ۔

عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین نے کہا کہ وفاقی حکومت اور وفاقی وزیر احسن اقبال یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ عوامی نیشنل پارٹی اور دیگر قوم پرست جماعتیں اس منصوبے کو متنازعہ بنا رہی ہیں حالانکہ احسن اقبال قوم کو بیوقوف بنانے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے اس منصوبے کو احسن اقبال خود اور ان کو سمجھانے والے خود متنازعہ بنا رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اگر آل پارٹیز کانفرنس میں متفقہ فیصلے کو تبدیل کیا گیا تو یہ پختون قوم کے معاشی قتل کے مترادف ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلوچ قوم کے نمائندوں کو اس اہم مسئلے پر اعتماد میں نہیں لیا گیا ہے حکومت کو چاہئے کہ بلوچ عوام کو بھی اعتماد میں لے کر ان کے خواہشات کے مطابق کاریڈور کو مکمل کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ پاک چائنہ اکنامک کاریڈور کے متفقہ فیصلے کو تبدیل کرنے کی بھی کوشش کی تو وہ ہمارے دشمنوں میں شمار ہوگا اور ان کے خلاف بھر پور آواز اٹھایا جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :