اسلامی اقداراوراسلامی تہذیب کاتحفظ کرناعلماء کرام کی ذمہ داری ہے،ملک سکندرخان ایڈووکیٹ

جب مصراورترکی میں علماء درس وتدریس میں مصروف ہوگئے تووہاں اسلامی تہذیب کاجنازہ نکالاگیا،علماء اسلامی تہذیب کی حفاظت اورمغربی تہذیب کے خلاف اٹھ کھڑے ہو،صوبائی جنرل سیکرٹری جے یو آئی

جمعہ 21 اگست 2015 23:11

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21 اگست۔2015ء) جمعیت علماء اسلام کے صوبائی جنرل سیکرٹری ملک سکندرخان ایڈووکیٹ نے کہاہے کہ اسلامی اقداراوراسلامی تہذیب کاتحفظ کرناعلماء کرام کی ذمہ داری ہے،جب مصراورترکی میں علماء درس وتدریس میں مصروف ہوگئے تووہاں اسلامی تہذیب کاجنازہ نکالاگیا،بخاری اورسمرقندکے بڑے علماء نے مغربی تہذیب کے سیلاب کاراستہ نہیں روکاآج وہ اسلامی معاشرہ مغربی معاشرے کامنظرپیش کررہاہے،پاکستان میں مغربی تہذیب رائج کرنے کی سازشوں کی راہ میں صرف جمعیت اورقائدجمعیت رکاوٹ ہیں،علماء اسلامی تہذیب کی حفاظت اورمغربی تہذیب کے خلاف اٹھ کھڑے ہو،ان خیالات کااظہارانہوں نے نواں کلی میں سرہ غڑگئی،کوتوال،کلی طورخان،زرغون آباد،ملیزی ناصران،نواں کلی،ٹیچرکالونی،ترین شہر،کلی شاہ عالم اورملاخیل آبادیونٹوں کی مجالس عاملہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اجلاس میں 28اگست کونواں کلی میں تحفظ تہذیب اسلامی کانفرنس کی تیاریوں کے حوالے سے اہم فیصلے کئے گئے جس کے مطابق انتظامیہ کمیٹی کے سربراہ حافظ بلال ناصر،جھنڈے کمیٹی کے سربراہ حاجی مرزاخان،چندہ کمیٹی کے سربراہ حاجی عبداﷲ خلجی،پمپلٹ اوراشتہارات کمیٹی کے سربراہ قاری سراج الحق،وال چاکنگ کمیٹی کے سربراہ عبدالواسع سحر،جلوس کمیٹی کے سربراہ عبدالجبارعادل اورحاجی فیض محمدکاکڑکوسالارمقررکیاگیاجبکہ ہریونٹ پرچار،چاررضاکاروردی سمیت مقررکیاگیا،اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ تمام کمیٹیوں کی نگرانی ضلعی ڈپٹی جنرل سیکرٹری حاجی نورگل خلجی کریں گے،اتوارکے روزشام پانچ بجے مقامی دفترمیں تمام یونٹوں کے امراء اورجنرل سیکرٹری اورکمیٹیوں کے سربراہوں کامشترکہ اجلاس ہوگا،اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ ایک ہزارجھنڈے لہرائیں گے ،ایک ہزاراشتہارات آویزاں کئے جائیں گے،تین ہزارپمپلٹ تقیسیم کئے جائیں گے،نواں کلی میں خیرمقدمی گیٹ نصب کئے جائیں گے،ہرمسجدمیں دعوت مہم چلانے کافیصلہ کیاگیا،کانفرنس میں ہزاروں افرادشرکت کریں گے اورقوت کامظاہرہ کیاجائے گااوریہ پیغام دیاجائے گاکہ پاکستان میں مغربی تہذیب رائج کرنے کی تمام کوششیں خاک ملائیں گے اوراسلامی تہذیب کے تحفظ کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔