لاہور ہائیکورٹ میں زائد دودھ کے حصول کے لئے بھینسوں کو لگائے جانے والی ٹیکوں کی فروخت کے خلاف دائر درخواست کی سماعت,,عدالت نے بھینسوِں کے لئے استعمال ہونے والے ہارمونز فش پاوڈر کی تفصیلات طلب کر لیں.

Umer Jamshaid عمر جمشید منگل 15 ستمبر 2015 16:03

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 ستمبر۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار کے وکیل آصف محمود چیمہ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بھینسوں سے زائد دودھ حاصل کرنے کے لئے آر ڈی ایس ٹی نامی ہارمونز پر مشتمل ٹیکے لگائے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ ٹیکے دوائی کے طور پر نہیں استعمال نہیں کئے جا رہے لہذا ان ٹیکوں کو میڈیسن کا نام نہیں دیا جا سکتا،دنیا کے تمام ممالک میں ان ٹیکوں پر پابندی عائد کی جا چکی ہے۔

عدالت ٹیکوں پر پابندی عائد کرنے کا حکم دے۔ڈپٹی اٹارنی جنرل نے وفاقی حکومت کی جانب سے جواب داخل کراتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ بھینسوں کے لئے ہارمونز بنانے والی کمپنی کی رجسٹریشن منسوخ کر دی گئ ہے.جس پر عدالت نے بھینسوِں کے لئے استعمال ہونے والے ہارمونز فش پاوڈر کی تفصیلات طلب کر تے ہوئے سماعت بارہ اکتوبر تک ملتوی کر دی.