قومپرستوں کو پاک چین اقتصادی راھداری کی غیر ضروری مخالفت نہیں کرنی چاہیے، امیر بھنبھرو

سندھ میں بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے سندھ کی معیشت پر شدید دباؤ ہے، اس لئے نجی سیکٹر کی ہمت افزائی کرنی چاہیے

جمعہ 2 اکتوبر 2015 23:08

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 اکتوبر۔2015ء) سندھ نیشنل پارٹی کے سربراہ امیر بھنبھرو نے کہا ہے کہ قومپرستوں کو پاک چین اقتصادی راھداری کی غیر ضروری مخالفت نہیں کرنی چاہیے، سندھ میں بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے سندھ کی معیشت پر شدید دباؤ ہے، اس لئے نجی سیکٹر کی ہمت افزائی کرنی چاہیے، اپنے جاری کئے گئے بیان میں امیر بھنبھرو نے کہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں پڑھے لکھے نوجوان کو نوکریاں دینے میں ناکام رہی ہے، اس وقت لاکھوں نوجوان بے روزگار ہیں، جن کو نجی شعبے میں روزگار دینے کی ضرورت ہے، اس لئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو نجی شعبے کی اولیت کی بنیاد پر حوصلہ افزائی کرنی چاہیے، امیر بھنبھرو نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راھداری منصوبے میں گو کہ سندھ کو کم منصوبے دیے گئے ہیں، لیکن مستقبل میں تمام منصوبے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں جس سے سندھ اور سندھی عوام کو بہت فائدہ ہوگا، انہوں نے مزید کہا کہ سندھ میں پہلے ہی بے روزگاری ہے اور تمام آبادی کا ذریعہ معاشی زراعت پر ہے لیکن زراعت پچھلے کئی برسوں سے شدید بحران کا شکار ہے جس کی وجہ سے سندھ میں بھوک، بدحالی اور کسمپرسی کی حالت ہے، انہوں نے کہا کہ قومپرستوں کی بلا جواز مخالفت کی وجہ سے کوئی بھی بیرونی سرمائے کار یہاں سرمائے کاری کرنے کے لئے تیار نہیں، امیر بھنبھرو نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راھداری سے سندھیوں کو بہت فائدہ ہوگا اس لئے سندھیوں کو چاہیے کہ وہ اس منصوبوں سے زیادہ سے زیادہ حصہ سندھ کے لئے حاصل کریں، امیر بھنبھرو نے کہا کہ سندھ حکومت اقتصادی منصوبوں میں بڑا حصہ حاصل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے، انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت کو چاہیے کہ سندھ کے لئے کوئلے سے بجلی بنانے، کیٹی بندر پورٹ اور سندھ کے دیگر منصوبوں کو ترقی دینی چاہیے جس سے سندھ اور سندھی عوام کو فائدہ پہنچے گا اور بے روزگاری بہ ختم ہوگی۔