جے یوآئی آئینی حقوق کے بغیر ظالمانہ ٹیکسوں کے نفاذ کو مسترد کرتی ہے، عوام کے بنیادی حقوق کے تحفظ کیلئیہرفورم پر آواز اٹھائیں گے

جمعیت علماء اسلام گلگت کے امیر منہاج الدین کا بیان

پیر 21 دسمبر 2015 22:57

گلگت( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔21 دسمبر۔2015ء)جمعیت علماء اسلام گلگت کے امیر منہاج الدین کہا ہے کہ آئینی حقوق کے بغیر ظالمانہ ٹیکسوں کے نفاذ کو جے یو آئی مسترد کرتی ہے ۔ یہ عوام کے منہ سے نوالہ چھیننے کے مترادف ہے ۔ ٹیکسز کے خلاف کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن کے احتجاج میں جے یو آئی ہراول دستے کا کردار ادا کرے گی ۔ سب سے بڑی مذہبی و سیاسی جماعت ہونے کے ناطے عوام کے بنیادی حقوق کے لئے کسی بھی انتہائی اقدام سے گریز نہیں کرے گی ۔

جے یو آئی کنٹریکٹرزایسوسی ایشن کے احتجاج کی بھرپور حمایت کرتی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام ضلع گلگت کے امیر منہاج الدین و ضلعی سیکرٹری اطلاعات مولانا رحمت اﷲ سراجی نے لیگی حکومت کی سے جی بی کے مظلوم عوام پر گرائے جانے والے انکم ٹیکس کے ڈرون حملے پر انتہائی غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے انکم ٹیکس کے نفاذ کو مسترد کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین اور بنیادی انسانی حقوق کے منافی قرار دیا ۔

انکم ٹیکس کا نفاذ اور اس کی شرح میں اضافہ یہ عوام دشمنی پر مبنی فیصلہ ہے ۔ جی بی کے عوام کو مسلم لیگ کو ووٹ دینے پر سزا دی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ راجوں مہاراجوں کا دور نہیں ہے عوام باشعور ہوچکے ہیں ۔ تمام مکاتب فکر کے علماء کرام ، سیاسی رہنما اور عوام ایف سی آر طرز کے نئے مالیاتی ٹیکس کے خلاف بھرپورتحریک چلائیں گے ۔ بین الاقوامی قوانین کے تحت جو علاقہ کسی بھی ملک کے آئین کا مکمل اور باقاعدہ حصہ نہ ہو وہاں پر کسی بھی قسم کے ٹیکسز کا نفاذ یہ حکومت کا نہیں بلکہ جی بی کونسل کا سبجیکٹ ہے جب کہ اس وقت جی بی کونسل کا وجود ہی نہیں ۔

سابقہ کونسل نے انکم ٹیکس ایکٹ کو پاس ہی نہیں کیا تھا گلگت بلتستان کے عوام اس سے پہلے ہی ظلم و استحصال کا شکار ہیں جو آٹے کے تھیلے کے لئے در در کی ٹھوکریں کھانے پرمجبور ہوں جہاں بجلی ناپید ہو ، جو تعلیم ، صحت ، ٹرانسپورٹ اور مواصلات جیسے بنیادی حقوق سے محروم ہو ان پر ٹیکس در ٹیکس نافذ کرناانہیں زندہ درگور کرنے کے مترادف ہے ۔ حکومت فوری طور پر اپنا ظالمانہ فیصلہ واپس لے کر گلگت بلتستان کو ٹیکس فری زون قرار دے بصورت دیگر گلگت بلتستان کے غیور عوام وفاق پرستوں کی اینٹ سے اینٹ بجانے پر مجبور ہوں گے۔