گندم کی جڑی بوٹیاں پیداوار میں 42 فیصد تک کمی کا باعث ہیں،ترجمان محکمہ زراعت

جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے کاشتکار مقامی زرعی عملہ کی مشاورت سے جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے اقدامات کریں ٗترجمان

اتوار 27 دسمبر 2015 16:00

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 دسمبر۔2015ء)محکمہ زراعت پنجاب راولپنڈی کے ترجمان کے مطابق گندم کی جڑی بوٹیاں فی ایکڑ اوسط پیداوار میں 14 سے 42 فیصد کمی کا باعث بنتی ہیں ٗ پیداوار میں کمی کے علاوہ جڑی بوٹیاں قیمتی زرعی اجزاء پانی، کھادیں اور فصل کیلئے دیگر ضروری اجزاء کے ضیاع کا بھی باعث بنتی ہیں۔

(جاری ہے)

ایک اندازے کے مطابق چولائی کا ایک پودا ایک دن میں 56 ملی لیٹر، بھکڑا 54 ملی لیٹر، جنگلی جئی 38 ملی لیٹر اور اٹ سٹ 31 ملی لیٹر پانی استعمال کرتی ہیں جو کہ ان جڑی بوٹیوں کی موجودگی میں فصل کو دستیاب نہیں ہوتا لہٰذا فصل کی بڑھوتری کا عمل متاثر ہوتا ہے جس سے پیداوار میں خاطر خواہ کمی واقع ہوتی ہے۔

اسی طرح جڑی بوٹیاں نہ صرف پانی کے ضیاع کا باعث بنتی ہیں بلکہ کھادوں کی بھی بڑی مقدار کے ضیاع کا باعث بنتی ہیں۔جڑی بوٹیوں کی بہتات کی وجہ سے گندم کے پودوں کا خوراک بنانے کا عمل متاثر ہوتا ہے۔ ان نقصانات سے بچٗا ؤکے لیے گندم کی فصل سے جڑی بوٹیوں کی بروقت تلفی کو یقینی بنایا جائے ۔ جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے کاشتکار اپنے علاقے کے مقامی زرعی عملہ کی مشاورت سے جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے اقدامات کریں۔