کھیتوں تک پانی کی فراہمی ہماری ا ولین زمہ داری ہے ،محکمہ ایری گیشن ہزارہ کے سربراہ انجینئر شوکت حسین

بدھ 3 فروری 2016 16:57

ایبٹ آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔03 فروری۔2016ء ) محکمہ ایری گیشن ہزارہ کے سربراہ ایکسئین ایری گیشن انجینئر شوکت حسین شاہ بخاری نے کہا ہے کہ کھیتوں تک پانی کی فراہمی ہماری ا ولین زمہ داری ہے ہزارہ کے تمام اضلاع میں محکمہ ایری گیشن کا تربیتی عملہ کوشاں ہے ہری پور ،ایبٹ آباد ،مانسہرہ ،بٹگرام ،تورغر ،اور کوہستان کے اضلاع میں زراعت کو شعبہ کو تقویت دینے کیلئے اقدامات ہماری اولین زمہ داری ہے جو کہ پوری کر رہے ہیں اُنھوں نے کہا کہ واٹر سپلائی کینال کی فراہمی ،ہری پور اور مانسہرہ میں جبکہ دیگر اضلاع میں سول چینل پر بھی کام کر رہے ہیں تا کہ ممکنہ سیلاب کے خطرات سے عوام اور کاشتکاروں کو زمینی کٹاوٴ سے بچایا جا سکے اُنھوں نے اپنے ایک دئیے گئے وہ گذشتہ روزاعلیٰ سطحی محکمانہ اجلاس کے میڈیا سے اظہار خیال کر تے ہو ئے کہا کہ ہزارہ کے بڑے دریا کہنار ،سرن ،ہرنو اور دریائے سندھ جو کہ غازی تک آتا ہے بدقسمتی سے ہر سال برسات کے موقسم میں دریا میں پانی کی سطح بلندہو جاتی ہے جس سے آبادی اور زمینوں کو ناتلافی نقصان پہنچ جاتا ہے جس کی بحالی کیلئے بڑے پیما نے کام کر نے کی ضرورت ہے جبکہ محکمہ ایری گیشن دستیاب وسائل کے مطابق اُن پر کام کر رہا ہے لیکن اس پر مزیدبھی اقدامات کی ضرورت ہے اُنھوں نے کہا کہ محکمہ ایری گیشن کی کوشش ہو تی ہے کہ ہمارے دریاوٴں ،ندی نالوں کی پرپوزل تیار کر کہ صو بائی محکمہ جات تک ارسال کر نا او ر صو بائی حکومت کی طرف سے جو ہدایات جاری ہوں اُن پر کام کیا جاتا ہے اُنھوں نے کہا کہ 1992اور2010کے سیلاب کی جو تباہ کاریاں ہوئیں وہ ریکارڈ نقصانات ہوئے اس پر بھی بہت بہترطریقے سے کام کیا کیونکہ ہمارے محکمہ ایری گیشن کی پالیسی ہے کہ آبادی اور زراعت کیلئے زمینوں کے کٹاوٴ سے بچانا کا بندوبست کر نا ہے لیکن فنڈز کی کمی کے باعث ہم صرف محدود وسائل کے اندر رہ کر کام کو ترجیح دیتے ہیں تا کہ عوام کو دستیاب وسائل کے اندر رہ کر سہولیات کی فراہمی کا بندوبست کیا جا سکے ،عوامی ڈیمانڈ کے مطابق بہتر کام کر نے کیلئے ہمیں مزید فنڈز کی ضرورت ہے اُنھوں نے کہا کہ ہمارا زیادہ تر فوکس نہری پانی پر ہو تا ہے ہزارہ کے دو اضلاع میں نہری نظام ہے ہری پور مانسہرہ جبکہ دیگر اضلاع میں مزید سول چینل کوپرموٹ کیا جائیگا اس کے نیچر ل زرائع سے بھی پانی کو سٹور کر کے ضرورت کے مطابق سپلائی دینے کو بھی ترجیح دی جا تی ہے اس سلسلہ میں ہزارہ کے پہاڑی علاقے تناول ،تورغر کوہستان بٹگرام کے کئی علاقے میں چشموں کی صورت میں پانی کی فراہمی کو ترجیح دی جاتی ہے اُنھوں نے کہا کہ کئی علاقوں میں ایری گیشن کے حوالے سے این جی اوز بھی خدمات سر انجام دے رہی ہیں جو کہ2005کے بعد ہزارہ میں این جی اوز نے بہت کام کیا ہے نہری نظام کی بحالی کیلئے این جی او(جیکا )جو کہ جاپانی این جی او اُنھوں نے بھی ہزارہ ڈویثرن میں بہت اچھے کام کئے ہیں ہم مزید بھی ہزارہ میں کام کر نے والی این جی اوز کیساتھ بھرپور تعاون کرینگے جبکہ اس کے علاوہ ہزارہ ڈویثرن میں ایک سیکٹر ٹیوب ویل سیکٹر بھی ہے جہاں چشمے ،نالوں وغیرہ کے زرائع زراعت کو فروغ نہیں دیا جا سکتا وہاں پر ٹیوب ویلکے نظام کو اولین ترجیح دی جاتی ہے جس سے پانی کی فراہمی کیلئے موثر اقدامات کئے جاتے ہیں جس سے کافی حد تک زمینداروں کو فائدہ پہنچ رہا ہے ہمارے پاس صرف ہری پور میں32ٹیوب ویل موجود ہیں جو کہ1960-65کے قائم کردہ ہیں جن میں 15غیر فعال ہیں جبکہ باقی ٹھیک کام کر رہے ہیں 1960سے چلنے والے ٹیوب اپنی مدت پوری کر چکے ہیں جن کی مرمتی و بحالی کیلئے مزید فنڈز کی ضرورت ہے تا کہ ان کو فعال کر نے کیلئے اقدامات کئے جا سکیں ایک سوال کے جواب میں اُنھوں نے کہا کہ کوئی بھی ایری گیشن آفیسر پسند نا پسند پر کام نہیں کرتاہے اگر کوئی غیر جانبدرانہ اقدام کرتے پکڑا گیا تو اُس کیخلاف تادینی کاروائی عمل میں لائی جائیگی کیو نکہ غفلت کا مرتکب ملازمین کی محکمہ ایری گیشن میں کوئی گنجائش نہیں ہے ہر ملازم کو اپنی ڈیوٹی پوری کر نی ہو گی جس کی وہ حکومت سے تنخواہ لیتا ہے ایک سوال کے جواب میں اُنھوں نے کہا کہ بجلی کے بل اور مرمتی میں اضا فی اخراجات کی بدولت محکمہ ایری گیشن کو بڑے مسائل کا سامنا کر نا پڑرہا ہے اس لئے ہم نے پرائیویٹ پارٹنر شپ سسٹم کے تحت ہر اُس علاقے میں جہاں نئے ٹیوب ویل کا قیام عمل میں لایا جائیگا وہاں پر مقامی بلدیاتی نمائندگان ،زمینداروں اور علاقے کی سماجی شخصیات پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے جو کہ اپنے اپنے علاقوں میں قائم ٹیوب ویلوں کو نہ صرف چلائیں گے بلکہ اُن کے تمام تراخراجات بھی وہی برداشت کرینگے اور نئے ٹیوب ویلوں کے قیام کیساتھ سول سسٹم بھی لگایا جا رہا ہے تا کہ نجلی کی فراہمی کے بوجھ سے زمینداروں کو بچایا جا سکے اس نظام کے تحت ابتدائی طور پر9/10ٹیوب ویل چلائے جا رہے ہیں جو کہ مقامی لوگوں کی مشاورت اور سرپرستی میں بہترین خدمات دی جا رہی ہیں محکمہ ایری گیشن باقاعدہ ان مقامی لوگوں سے معاہدہ کرتا ہے جو کہ معاہدے کے بعد ٹیوب ویل خود چلاتے ہیں ایک سوال کے جواب میں اُنھوں نے کہا کہ ہری پور میں ایک ٹیوب ویل کے قیام کیلئے70لاکھ روپے کی خطیر رقم خرچ کرنے بعد ٹیوب مکمل ہوتا ہے جس کے قیام کے بعد مقامی لوگوں کے حوالے کر دیا جا تا ہے جو کہ اپنے اپنے علاقوں کیلئے ٹائم پر پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے اُنھوں نے کہا کہ اگرٹیوب ویل کی بروقت مرمتی کی جائے تو بہت ہی اچھا ں نظام ہے اُنھوں نے کہا کہ نئے بلدیاتی نظام کے تحت ایری گیشن کے ں طام کو بہتر بنانے کیلئے مزید بہتر کام کیا جا سکتا ہے آجکل سالانہ بھل صفائی مہم جاری ہے ہم نے لوکل نو منتخب کونسلروں پر مشتمل کمیٹیاں تشکیل دی ہیں جو کہ نہروں کی صفائی کیلئے بہتر ین خدمات سر انجام دے رہے ہیں اور یہ مقامی بلدیاتی نمائندگان کونسلرن جہاں نہروں کی صفائی کیلئے بہترین اور موثر کام سر انجام دے رہے ہیں وہاں اس مہم کی بہترین نگرانی بھی کر رہے ہیں جس سے زمینداروں کی بہت سی شکایات کا مقامی سطح پر ہی ازالہ ہو جاتا ہے اس حوالے محکمہ ایری گیشن نے ہمیشہ مقامی سوشل ورکروں کاشتکاروں اور مقامی بلدیاتی نمائندگان کو اپنے ساتھ کام کیلئے خوش آمدید کہا ہے اور آئندہ بھی ان کیساتھ تعاون اور سر پرستی جا رہی رہے گی اور اس مشاورت کے عمل کو بہتر سے بہتر کر نے کیلئے اقدامات کر تے رئیں گے ،ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ اس حوالے سے عوام اس بات کا خاص خیال رکھیں گے وہ نہری نظام کو موثر طریقے سے چلانے کیلئے اپنے اپنے علاقے میں قائم نہری نظام کو صاف ستھرا رکھیں کچھ لوگ ہیں جو کہ نہروں میں گندگی پھیلانے جیسی منفی سازشوں میں ملوث ہیں ہم سب نے ملکر مشاورت سے ان لوگوں کی حوصلہ شکنی کر نی ہو گی تا کہ وہ اپنا قبلہ درست کر سکیں قبل ازیں ہمارے دائرہ اختیا ر میں تھا کہ مجسٹریٹی نظام کے اختیارات ہمارے پاس موجود تھے جس پر ہم ایسے عناصر کیلئے بھرپور خدمات سر انجام دے رہے ہیں جو کہ نہری نظام کو خراب کر نے کیلئے منفی سازشوں میں ملوث ہیں اور کوڑا کرکٹ پھینک کر نظام کو تباہ و برباد کر نے میں لگے ہیں اب اس کیلئے مقامی بلدیاتی نمائندوں کو ایسے افراد پر گہری نظر رکھنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں کیو نکہ اب ہمارے پاس مجسٹریٹی نظام کے اختیارات نہیں ہیں اب اس کو بہتر طریقے سے چلانے کیلئے بلدیاتی نمائندوں کو اپنا کردار ادا کر نا ہو گا ۔

(جاری ہے)

اگر بلدیاتی نمائندگان ،شاورت سے کمیٹیاں تشکیل دیکر اپنے علاقائی سطح پر ایری گیشن کے کام میں بہتری کیلئے کام کریں تو محکمہ ایری گیشن بھرپور خدمات سر انجام دینے کیلئے اپنی ہر ممکن معاوت ایسے لوگوں کیلئے دیتا رہے گا ۔اُنھوں نہری نظام کے حوالے سے مزید گفتگو کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ نہروں میں گندگی پھینکنے کی روک تھام اور تجاوزات ناسور کی شکل اختیار کر گئی ہے محکمہ کی معاونت اُس وقت کامیاب نہیں ہو سکتی جب تک عوامی تعاون اُسے حاصل نہ ہو محکمہ ایری گیشن کیساتھ جہاں کاشتکاروں کی معاونت ضروری ہے وہاں عام شہریوں کی بھی اولین ترجیح ہے کہ وہ اپنی خدمات ملکی معیشت کی بہتری کیلئے خدمات سر انجام دیں کیونکہ اس بات یقینی ہے کہ اگر جب تک مقامی لوگوں کی محکمہ ایری گیشن کی حمایت حاصل نہیں ہو گی تو پائیدار ترقی کیلئے ہمیں اپنی سوچ میں مزید بہتری لانے پر سوچنا ہو گا اپنے ایک میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ مانسہرہ میں ایک میگا پراجیکٹ شروع کیا جا رہا ہے جس میگا پراجیکٹ کو سرن رائٹ بینک کینال کے نام سے جا نا جاتا ہے اس کی منظور ی زیر غور اور آخری مراحل میں ہے اگر یہ میگا پراجیکٹ مکمل ہو جاتا ہے تو اس سے مانسہرہ کی تقدیر بدل جائیگی تبدیلی اس چیز کا نام ہے کہ ہم اپنے فرائض کو سمجھیں اور احسن طریقے سے خدمات سر انجام دیں اُنھوں نے کہا کہ میرے خیال میں موجود دور میں ہر اہلکار اپنی زمہ داری کو سمجھے اور اسے احسن طریقے سے سر انجام دینے میں سنجیدہ ہو جائے تو نہ صرف ہمارے ضلع تحصیل بلکہ صو بہ اور ملک خود بخود ترقی کی راہ پر گامزن ہو جائیگا ایک سوال کے جواب میں اُنھوں نے کہا کہ جہاں کیں بھی غفلت کی اطلاع ملی ہے محکمہ ہذا نے اُن اہلکاروں کیخلاف بروقت کارروائی کی جس کے بہت مثبت نتائج سامنے آئے ہیں اور ہماری یہ کوشش ہے کہ محکمہ کا جو کردار ہے وسائل کے مطابق بہتر سے بہتر خدمات سر انجام دیتے ہو ئے کاشتکاروں اور عوام کے اعتماد پر پورا اترنے کی کوشش کی جائے خامیاں اور خوبیاں ہر محکمے اور انسان مین فطری بات ہے لیکن ان خوبیوں کو اُجاگر اور خامیوں کے خاتمے کیلئے محکمہ کا رجحان مثبت رہے گا ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ سیلاب آتے ہیں تو اُن کے سدباب کیلئے اس پر کام کیا جا تا ہے تو کافی بہترپیش رفت ہو سکتی ہے سٹاف کی تجاویز کو اولین ترجیح دی جاتی ہمیں اپنی زمہ داریوں کا احسا س کر نا ہو گا کیو نکہ اب صو بے میں نظام کی تبدیلی کے رجحان پر تیزی سے کام جاری ہے اس لئے سٹاف کو بھی چاہیے کہ وہ اپنے دائزہ اختیار کے اندر رہ کام سر انجام دے تو ہما ری ترقی کو کوئی بھی نہیں روک سکتا بلکہ ہم بہت جلد خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو جائینگے ۔

متعلقہ عنوان :