سپریم کورٹ ، منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ، ملزمان کو ہزاروں امریکی ڈالرز واپس کرنے پر اسٹیٹ بینک سمیت دیگر حکام سے جواب طلب
اسٹیٹ بینک نے پیسے کیسے ریلیز کردیئے، این او سی جاری کرنے والے افسران کیخلاف اب تک کارروائی کیوں نہیں کی گئی ؟ ، جسٹس اعجاز افضل کے ریمارکس
بدھ 3 فروری 2016 18:29
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔03 فروری۔2016ء) سپریم کورٹ میں منی لانڈرنگ کے ایک مقدمے میں سماعت کے دوران تین رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس اعجاز افضل نے مقدمہ زیر سماعت ہونے کے باوجود ملزمان کو ہزاروں امریکی ڈالرز واپس کرنے پر اسٹیٹ بینک سمیت دیگر حکام سے جواب طلب کیا ہے اور ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک نے پیسے کیسے ریلیز کردیئے ۔
(جاری ہے)
متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
فرح گوگی کے شوہر کی ہائوسنگ سوسائٹی میں توڑ پھوڑ، فریقین سے جواب طلب
-
کے الیکٹرک نے 7 ماہ کی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں فی یونٹ 18 روپے 86 پیسے کا بڑا اضافہ کرنے کی درخواست دائر کردی
-
سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا سائرہ افضل تارڑ کے والد کے انتقال پر تعزیت کا اظہار
-
لاہورپولیس کی منشیات فروشوں کے خلاف کارروائیاں ، 3486 ملزمان گرفتار
-
پنجاب حکومت کا کسانوں سے گندم نہ خریدنے کا اقدام ہائیکورٹ میں چیلنج
-
کسی کو اپنی ذاتی سیاست کسانوں کی آڑ میں چمکانے کی اجازت نہیں دیں گے‘عظمیٰ بخاری
-
بھابھی نے شادی والے دن دلہا کو گرفتار کرادیا،جمشید کوارٹر تھانے کے باہر انوکھا احتجاج ،رشتے دار دلہے کی شیروانی لے کر تھانے پہنچ گئے
-
خرم شیر زمان کا سندھ حکومت پر من پسند افراد کو پروٹوکول دینے کا الزام
-
سیالکوٹ پولیس کی کارروائی،ناجائز اسلحہ کی نمائش پر 3 ملزمان گرفتار
-
سکول ٹیچر کو گھر کے باہر فائرنگ کر کے قتل اور خوبرو جوڑے کو گھر میں تیزدھار آلہ سے ذبح کر دیا گیا
-
پسند کی شادی کرنیوالی 22سالہ لڑکی کرنٹ لگنے سے جاں بحق، قتل کا خدشہ
-
دریاؤں اور آبی ذخائر میں پانی کی صورتحال
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.