مسور کے کاشتکاروں کو بہتر پیداوار کے حصول کیلئے پھول نکلنے اور پھلیاں بننے پر پانی لگانے کی ہدایت

بدھ 2 مارچ 2016 15:09

فیصل آباد۔2 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔02 مارچ۔2016ء )مسور کے کاشتکاروں کو بہتر پیداوار کے حصول کیلئے پھول نکلنے اور پھلیاں بننے پر پانی لگانے کی ہدایت کے ساتھ تاکید کی گئی ہے کہ کاشتکار آبپاشی کے ضمن میں کسی کوتاہی کامظاہر ہ نہ کریں کیونکہ بروقت آبپاشی سے پھول اور پھلیاں زیادہ لگنے سمیت دانے موٹے بنتے ہیں جن سے پیداوار میں بھی اضافہ ہوتاہے نیز کاشتکار ستمبر کاشتہ کماد میں مسور کی مخلوط کاشت بھی کرسکتے ہیں۔

ایک ملاقات کے دوران ماہرین زاعت نے بتایا کہ مسور کی فصل پر پھول نکلنے اور ٹاڈ بننے کے مرحلہ پر سست تیلے ، لشکری سنڈی اور ٹاڈ کی سنڈی کے حملہ کا امکان بڑھ جاتا ہے لہٰذاان نقصان رساں کیڑوں کے بروقت تدارک کے لیے کاشتکاروں کو سفارش کی گئی ہے کہ وہ ہفتہ میں دوبار فصل کی پیسٹ سکاؤٹنگ کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ سست تیلہ پتوں کی نچلی سطح سے رس چوستا اورمیٹھا لیس دار مادہ خارج کرتا ہے جس پر کالی پھپھوندی اُگنے سے پودوں میں ضیائی تالیف کا عمل متاثر ہوتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس کے بروقت انسداد کے لیے کسان دوست کیڑوں ، کچھوا بھونڈی ، لیڈی برڈ بیٹل اور کرائی سوپرالا کی حوصلہ افزائی کریں ۔انہوں نے کہاکہ حملہ معاشی نقصان کی حد تک پہنچنے پر امیڈا کلوپرڈ 200ایس ایل بحساب 120ملی لیٹر فی 100لیٹر پانی میں ملا کر زہر پاشی کریں نیزلشکری سنڈی ، لشکر کی صورت میں فصل پر حملہ آورہو کر پتوں اور تنوں میں موجود سبز مادے کو کھا کر پودوں کو ٹنڈ منڈ کردیتی ہیں اس لئے کیمیائی طریقہ انسداد کے لیے ایمامیکٹن 1.9ای سی بحساب 200ملی لیٹر فی 100لیٹر پانی میں ملا کر سپرے کیاجائے ۔

انہوں نے کہاکہ ٹاڈ کی سنڈیاں ابتداء میں پودے میں موجود سبز مادے کو کھاتی ہیں اور بعدا زاں یہ سنڈیاں پھولوں و سبز پھلیوں کو کھاکر نقصان پہنچاتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ ٹاڈ کی سنڈی کے تدارک کے لیے جڑی بوٹیوں کو تلف کریں اورروشنی کے پھندے لگائیں اورلشکری سنڈی وٹاڈ کی سنڈی کے کیمیائی طریقہ انسداد کے لیے ایمامیکٹن 1.9ای سی بحساب 200ملی لیٹر فی 100لیٹر پانی میں ملا کر سپرے کیاجائے ۔